علوم القرآن

محمد تقی عثمانی کی کتاب

علوم القرآن پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی علوم قرآن پر ایک کتاب۔ یہ کتاب محمد شفیع دیوبندی کی معروف تفسیر معارف القرآن پر لکھے جانے والے مقدمہ کی تفصیلی و تشریحی صورت ہے، جسے بعد ازاں اس کی اہمیت کے پیش نظر کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے۔ حصہ اول کے آٹھ اور دوم کے چار ابواب ہیں۔ باب اول قرآن کی وجہ تسمیہ، اقسام وحی اور نبی پر نزول وحی کے طریق، باب دوم نزول قرآن کی تاریخ، اسباب نزول اور مکی و مدنی آیات کی خصوصیات، باب سوم حروف سبعہ، باب چہارم ناسخ و منسوخ کے احکام اور باب پنجم تاریخ حفاظت قرآن سے متعلق ابحاث پر مشتمل ہے۔ باب ششم میں حفاظت قرآن سے متعلق شبہات اور ان کے جوابات نقل کیے گئے ہیں۔ باب ہفتم اعجاز قرآن اور باب ہشتم مضامین قرآن سے متعلق ہے۔ حصہ دوم کے باب اول اور باب دوم میں بالترتیب علم تفسیر کے معتبر اور نا قابل اعتبار ماخذ بیان کیے گئے ہیں۔ باب سوم تفسیر کے ضروری اصولوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے جب کہ باب چہارم قرون اولی کے مفسرین اور متاخرین کی تفاسیر کے تعارف پر مشتمل ہے۔ کتاب علوم قرآن پر لکھی جانے والی کتب میں سے ایک اہم کتاب ہے اور اپنے عنوان کا احاطہ کرنے والی ہے۔ یہ مکتبہ دار العلوم کراچی کی شائع کردہ ہے اور اس کے ٥٠٨ صفحات ہیں۔ کتاب کی اہمیت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ڈاکٹر محمد صوالح صدیقی نے "An Approach To The Quranic Sciences" کے عنوان سے انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔ اس کے ٥٣٤ صفحات ہیں اور یہ ترجمہ دار الاشاعت کراچی کی طرف سے ٢٠٠٧ء میں شائع ہوا ہے۔[1]

علوم القرآن
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو
موضوععلوم القرآن
ناشردارالعلوم کراچی

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ١٩٩۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢