علی اکبر ولایتی (فارسی: علی‌اکبر ولایتی؛ پیدائش 24 جون 1945) ایک ایرانی قدامت پسند سیاستدان اور معالج ہیں۔ وہ اس وقت مصلحت تشخیص کونسل کے رکن ہیں۔ ولایتی شہید بہشتی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں ممتاز پروفیسر، بین الاقوامی امور میں سپریم لیڈر کے سینئر مشیر اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے بانیوں اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے سربراہ ہیں۔

علی اکبر ولایتی
(فارسی میں: علی‌اکبر ولایتی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

Member of Expediency Discernment Council
آغاز منصب
17 March 1997
Minister of Foreign Affairs of Iran
مدت منصب
15 December 1981 – 20 August 1997
صدر Ali Khamenei
Akbar Hashemi Rafsanjani
وزیر اعظم Mir-Hossein Mousavi
Mir-Hossein Mousavi
Kamal Kharazi
Member of the Iranian Islamic Consultative Assembly
مدت منصب
28 May 1980 – 15 December 1981
ووٹ 858,305 (52.5%)
معلومات شخصیت
پیدائش 24 جون 1945ء (79 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت حزب مؤتلفہ اسلامی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ کووڈ-19 (مارچ 2020–)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 6
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ تہران
جامعہ جونز ہاپکنز   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ طبیب ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ شہید بہشتی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.reuters.com/article/us-health-coronavirus-iran-aide/top-adviser-to-irans-supreme-leader-infected-with-coronavirus-tasnim-idUSKBN20Z38J
  2. Mehdi Jedinia (26 August 2010)، Ahmadinejad Faces New Conservative Challenge: Relations with Motalefeh party strained by series of disputes (50)، Institute for War & Peace Reporting، 11 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2017 
  3. تمام اطلاعات خانوادگی کاندیداهای ریاست جمهوری یازدهم
  4. نشان‌های دولتی در روزهای پایانی خاتمی و احمدی‌نژاد به چه‌کسانی رسید؟ (بزبان فارسی)۔ Tasnim News Agency۔ 24 August 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2016