علی بن حرب بن محمد بن علی بن حیان بن مازن بن الغضوبہ، الطائی الموصلی ( 173ھ - 265ھ )۔آپ امام ، فقیہ اور ثقہ حدیث کے راوی ہیں۔آپ اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے۔آپ آذربائیجان میں پیدا ہوئے اور آپ کے والد ایک تاجر تھے۔ علی نے المعافی بن عمران کو دیکھا لیکن ان سے کچھ سماع نہیں کیا۔آپ موصل میں پلے بڑھے اور وہیں شوال 265 ہجری میں وفات پائی۔ وفات کے وقت آپ کی عمر نوے سال کی تھی۔آپ کے بھائی معاویہ بن حرب نے نماز جنازہ پڑھائی۔ [2] [3]

امام   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
علی بن حرب
(عربی میں: علي بن حرب بن مُحمَّد بن علي بن حيَّان بن مازن بن الغضوبة الطائي الموصلي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 791ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آذربائیجان (ایران)   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 878ء (86–87 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موصل   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ سفیان بن عیینہ ،  حفص بن غیاث ،  عبداللہ بن ادریس کوفی ،  وکیع بن جراح ،  یحییٰ بن یمان ،  عبد اللہ بن نمیر ،  یزید بن ہارون ،  Wahb ibn Jarir   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص احمد بن شعیب النسائی رضوان ،  ابن ابو حاتم ،  ابو عوانہ   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ محدث ،  ادیب ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث ترمیم

سماع: سفیان بن عیینہ، حفص بن غیاث، عبد اللہ بن ادریس، ابو معاویہ، عبد الرحمٰن بن محمد المحاربی، محمد بن بشر، محمد بن فضیل، وکیع بن جراح، یحییٰ بن یمان، عبد اللہ بن نمیر، زید بن حباب،اور عمرو بن عبد الجبار،قاسم بن یزید جرمی، یزید بن ہارون، وہب بن جریر، شبابہ بن سوار، یعلی بن عبید، اسباط بن محمد، ابوداؤد حفری، انس بن ایاض لیثی، زید بن ابی زرقاء اور دیگر شیوخ موصل، حجاز، کوفہ، بغداد اور بصرہ میں۔ راوی: نسائی، یحییٰ بن سعید، المحاملی، محمد بن مخلد، احمد بن ابراہیم بلادی الامام، یوسف بن یعقوب الازرق، ابن ابی حاتم، ابو عوانہ، محمد بن جعفر المطیری، علی بن اسحاق المادرائی، احمد بن سلیمان العبادانی اور ان کے مرجع ابو جعفر محمد بن یحییٰ بن عمر بن علی بن حرب اور بہت سے محدثین ۔

جراح اور تعدیل ترمیم

امام ابو حاتم رازی نے کہا: امانت دار۔ ابو سعد سمانی نے کہا: "ثقہ اور سچا"۔ احمد بن شعیب نسائی نے کہا: صالح۔ ابن ابی حاتم رازی نے کہا: صدوق۔حافظ ابن حجر عسقلانی نے کہا: امانت دار اور نیک۔ الخطیب البغدادی نے کہا: "وہ ثقہ ہے۔" امام دارقطنی ، ابو عبد الرحمٰن اور امام زہری نے کہا: ثقہ ہے۔" مسلمہ بن القاسم الاندلسی نے کہا: ثقہ۔ تقریب التہذیب کے مصنف نے کہا: " ثقہ ہے، ہم نے اس میں کوئی عیب نہیں دیکھا۔" [4]

وفات ترمیم

آپ نے 265ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/no2011002151
  2. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثالثة عشر - علي بن حرب- الجزء رقم12"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2021 
  3. "تهذيب الكمال - المزي - ج 20 - الصفحة 361"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 26 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2021 
  4. "موسوعة الحديث: علي بن حرب بن محمد بن علي بن حيان بن مازن بن الغضوبة"۔ hadith.islam-db.com۔ 21 فبراير 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2021