ابو ہشام عبد اللہ بن نمیر حمدانی خارفی الکوفی ، آپ ایک ثقہ حافظ اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہے۔ آپ کی ولادت 115ھ میں ہوئی۔

عبد اللہ بن نمیر
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 814ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کوفہ
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو ہشام
مذہب اسلام ، تبع تابعی
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 9
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

شیوخ

ترمیم

ان کے شیوخ اور ان سے روایت کرنے والے: انھوں نے ہشام بن عروہ، الاعمش، اشعث بن سوار، اسماعیل بن ابی خالد، زکریا بن ابی زائدہ، یزید بن ابی زیاد، عبید اللہ بن عمر عمری سے روایت کی ہے۔ابراہیم بن فضل مخزومی اور ان کے طبقے سے دوسرے۔ [1]

تلامذہ

ترمیم

ان کے شاگرد اور ان سے روایت کرنے والے: ان سے روایت کرتے ہیں: احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین، بنو ابی شیبہ، اسحاق الکوسج، احمد بن فرات، علی بن حرب، حسن بن علی ابن عفان اور ابو عبیدہ بن ابی السفر۔وہ علم کے برتنوں میں سے تھے اور یحییٰ بن معین اور دیگر نے ثقہ کہا ہے۔ ان سے روایت کرنے والوں میں ان کے صاحبزادے حافظ محمد بن عبد اللہ بن نمیر بھی ہیں۔ ان کی روایتوں میں سے: ہمیں احمد بن عبد المنعم طوسی نے خبر دی، ہمیں ابو جعفر سیدلانی نے خبر دی، ہم کو ابو علی الحداد نے خبر دی، ہم کو ابو نعیم نے خبر دی، ہمیں عبد اللہ بن فارس نے خبر دی، انھیں احمد ہم سے ابن الفرات نے بیان کیا، کہا ہم سے عبد اللہ بن نمیر اور ابو اسامہ نے بیان کیا، وہ ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، وہ عائشہ بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بخار جہنم کی بھاپ ہے، لہٰذا اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔ [2]

جراح اور تعدیل

ترمیم

یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حبان نے انھیں " کتاب الثقات" میں ذکر کیا ہے ۔ احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔ دارقطنی نے کہا ثقہ ہے۔ابن سعد نے کہا ثقہ ہے ۔

وفات

ترمیم

عبد اللہ بن نمیر نے 199ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2017-06-26 بذریعہ وے بیک مشین
  2. سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ 2017-06-26 بذریعہ وے بیک مشین