علی ملپا(1338ھ-1438ھ) جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے بانی و اولین ناظم تھے۔ آپ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے 10 سال ناظم و 10 سال نائب ناظم اور 30 سال صدر کے عہدہ پر فائض رہے۔[1][2]

ڈاکٹر علی ملپا
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 5 اگست 1920ء
تاریخ وفات 1 ستمبر 2017ء
رہائش بھٹکل، بھارت
مذہب اسلام

حالات

ترمیم

حضرت ڈاکٹر علی ملپا صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے 1938ء میں ساتویں پاس کر کے تنگی معاش کی بنا پر تعلیم ترک کر کے، کسب معاش کے لیے کلکتہ چلے گئے۔ اور وہاں بھٹکلی حضرات کے پاس مختلف دکانوں میں ملازمت اختیار کرلی، پھر کچھ ہی مدت کے بعد کاروباری سلسلہ شروع کیا، پھر کولکاتہ کے قیام کے دوران حاجی محمد شفیع بجنوری [3] نے ایک خط کے ذریعہ آپ کومشور ہ دیا کہ بھٹکل کو آپ کی ضرورت ہے ، وہاں جاکر آپ دین و ملت کی خدمت انجام دیں۔لہذا حاجی محمد شفیع بجنوری (م 1951ء ) کے مشورہ سے کاروباری سلسلہ ختم کرکے اپنے وطن بھٹکل جانے کا فیصلہ کیا۔ اور گھر میں ہومیوپتھیک علاج کا سلسلہ شروع کیا۔ 1954ء میں تکیہ محلہ بھٹکل میں ’’شفیع ہومیوپیتھیک دواخانہ‘‘ کا افتتاح ہوا۔ جو 2000ء تک قائم رہا۔[4]

بیعت و خلافت

ترمیم

قیام کولکاتا کے دوران آپ کی مولانا عبدالماجد دریابادی علیہ الرحمۃ سے باقاعدہ مراسلت شروع ہوئی اور اپنے نجی و دینی معاملات میں آپ سے مشورے لینے لگے۔ مولانا دریابادی ہی کے ذریعہ سے آپ کے روابط اس دور کے ایک بزرگ اور مشہور ماہر عملیات حاجی محمد شفیع بجنوری(متوفی 1951ء)[5] سے قائم ہوئے۔اور یکے بعد دیگرے حضرت تھانوی علیہ الرحمۃ کے خلفاء سے بیعت و ارشاد کا تعلق پیدا ہوا ، یہ بیعتیں بہ یک وقت نہیں ہوئیں تھیں ، بلکہ ایک بزرگ کی رحلت کے بعد دوسرے بزرگ سے بیعت کا یہ تعلق قائم ہوتا تھا۔ جن کی ترتیب حسب ذیل ہے ۔ مولانا عیسی الہ آبادی (م 1944ء) حاجی حقداد خان لکھنوی (م 1948ء) علامہ سید سلیمان ندوی (م 1953ء) مولانا عبدالباری ندوی لکھنوی(م 1976ء )اور مولانا ہی کے مشورہ سے مولانا شاہ وصی اللہ فتحپوری (م 1967ء) سے تعلق بیعت قائم کیا ، جہاں سے آپ کو سلسلہ تصوف کی اجازت مرحمت ہوئی، آپ کی رحلت کے بعد مولانا شاہ ابرارالحق علیہ الرحمۃ (م 2005ء) سے آپ نے اصلاحی تعلق قائم کیا ، جوآپ کی وفات تک جاری رہا، مولانا ابرار الحق نے آپ کو خلافت سے نوازا۔[6]

وفات

ترمیم

یکم ستمبر 2017ء بروز جمعہ عیدالاضحی کی شام اللہ کو پیارے ہو گئے۔دوسرے دن 11 ذی الحجہ 1438 ہجری مطابق 2 ستمبر 2017 عیسوی کو بعد نماز ظہر تدفین عمل میں آئی، آپ کے انتقال پر شہر کی تمام دکانیں بند رکھی گئی تھی[7] [8]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بحوالہ یاد گار جامعہ، صفحہ 144
  2. ارمغان حجاز حضرت ڈاکٹر علی ملپا صاحب بانی وصدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل حیات وخدمات، صفحہ 146
  3. https://archive.org/details/SHAFIUDDEEN
  4. https://archive.org/details/JamiaIslamiaBhatkalQiyamDrMalpaAliKirdaar2
  5. "آرکائیو کاپی"۔ 28 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2019 
  6. تذکرہ بانی جامعہ اسلامیہ بھٹکل۔ ناشر ادارہ رضیۃ الابرار بھٹکل 
  7. "ڈاکٹر علی ملپا صاحب ؒ کے انتقال پر بنگلور کے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ رکن سید مصطفیٰ رفاعی ندوی کی تعزیت" 
  8. https://www.sahilonline.net/ur/prominent-personality-of-bhatkal-and-founder-of-jamia-islamia-janab-dr-ali-malpa-passes-away