عنادی سرطان
عنادی سرطان (انگریزی: malignant cancer)، سرطان کی دو بڑی یا امراضیاتی اعتبار سے بنیادی، اقسام میں سے ایک ہے ؛ دوسری قسم کو حلیم سرطان کہا جاتا ہے۔ عنادی (malignant) کا لفظ عناد سے آیا ہے اور یہاں اپنے، برائی و سرکش، کے مفہوم میں استعمال ہوا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ سرطان کی یہ قسم ناصرف سرکش بلکہ خطرناک اور جسم میں پھیل جانے والی ہوتی ہے۔ انگریزی میں mal برائی کے معنوں میں لیا جاتا ہے۔ اس قسم کے سرطان میں موجود خلیات اپنی فطرت میں استحالہ خلیات (transformed cells) بن چکے ہوتے ہیں جنہیں سرطانی خلیات بھی کہا جاتا ہے۔ ایک سرطان کو اس وقت عنادی یعنی malignant کا لقب دیا جاتا ہے کہ جب اس میں تین اہم برائیاں پائی جاتی ہوں۔ اول: جب اس کی نشونما، خود محدود (self limited) نا ہوتی ہو۔ دوم: جب اس کے اندر (اپنے سے ) ملحقہ جسم کے حصوں میں تجاوزت (invadsion) کرنے کی اہلیت و طاقت پائی جاتی ہو۔ اور سوم: جب اس کے اندر جسم کے دور دراز مقامات اور اعضاء تک پھیل جانے یا نقیلت (metastasis) کی خصلت موجود ہوتی ہو۔ مذکورہ بالا تین خصائل کسی سرطان کی ناصرف یہ کہ عنادی سرطان کے طور پر جماعت بندی کے لیے اہمیت رکھتے ہیں بلکہ انھی کے درجات یا stages پر مرض کے علاج اور، دوران و بعد از علاج، توقعات (prognosis) کا بھی انحصار ہوتا ہے۔