فروہ بن عمرو بن ودقہ غزوہ بدر میں شریک قبیلہ خزرج کے انصار صحابی ہیں۔
فروہ بن عمرو بن ودقہ بن عبید بن عامر بن بیاضہ۔انصاری بیاضی۔بیعت عقبہ اور غزوۂ بدرمیں اور ان کے بعد کے تمام مشاہد میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔حضرت نے ان کے اورعبد اللہ بن مخرمہ عامری کے درمیان میں مواخات کرادی تھی۔ان کی حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ہے کہ تم میں سے کوئی قرآن پڑھنے میں ایک دوسرے پرآوازبلند نہ کرے۔اس حدیث کو امام مالک نے موطامیں یحییٰ بن سعید سے انھوں نے محمد بن ابراہیم تمیمی سے انھوں نے ابوحازم تمارسے انھوں نے بیاضی سے روایت کیاہے امام مالک نے موطامیں ان کا نام نہیں لکھاابن وضاح اورابن مزین کہتے تھے کہ امام مالک نے ان کا نام اس سبب سے نہیں لکھاکہ یہ ان لوگوں میں تھے جنھوں نے حضرت عثمان کے قتل میں اعانت کی تھی مگرابوعمرنے کہاہے کہ یہ بات کچھ صحیح نہیں معلوم ہوتی اوریہ کوئی وجہ بھی ذکرنہ کرنے کی نہیں ہو سکتی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کواہل مدینہ کے باغوں میں میوہ جات کاتخمینہ کرنے کے لیے بھیجاکرتے تھے چنانچہ جب یہ باغ میں جات تھے توخوشوں کاشمارکرلیتے تھے پھران میں باہم کچھ ضرب وغیرہ کے قواعد جاری کرکے جوحساب بتلاتے تھے اس میں غلطی نہ ہوتی تھی۔ان کا تذکرہ تینوں (ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) نے لکھاہے۔[1]

فروہ بن عمرو بن ودقہ
معلومات شخصیت

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسد الغابہ جلد7صفحہ 794 مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور