فریال گوہر

پاکستانی اداکارہ

فریال گوہر ایک پاکستانی اداکارہ، ٹیلی ویژن کی مصنفہ اور انسانی حقوق کی کارکن ہیں۔ [1][2] وہ وارث، اڑان، چاندنی راتیں، چاند گرہن ، وصال اور موہنی مینشن کی سنڈریلاین میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جاتی ہیں۔ [3]

فریال گوہر
معلومات شخصیت
پیدائش 18 دسمبر 1959ء (65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات جمال شاہ   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ ،  فلم اداکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

فریال 18 دسمبر 1959ء کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ [4] انھوں نے لاہور امریکن اسکول میں تعلیم حاصل کی، انھیں کھیل کھیلنا اچھا لگتا تھا اور وہ سافٹ بال کھیلتی تھیں آخر کار وہ اپنے اسکول میں سافٹ بال کی کپتان بن گئیں۔ [5] اس کے بعد وہ کنیئرڈ کالج گئیں وہاں انھوں نے کھیلوں میں حصہ لیا۔ [4] بعد ازاں وہ سیاسی معاشیات کی تعلیم کے لیے کینیڈا چلی گئیں اور جامعہ میک گل میں تعلیم حاصل کی۔ [4] جامعہ میک گل سے گریجویشن کرنے کے بعد، وہ امریکا چلی گئیں اور انھوں نے لاس اینجلس میں جامعہ سدرن کیلیفورنیا میں تعلیم حاصل کی اور انھوں نے دستاویزی فلم کا مطالعہ کیا۔ [4]

عملی زندگی

ترمیم

فریال نے 1980ء میں پی ٹی وی پر بطور اداکارہ آغاز کیا [6][4] وہ اپنے شوہر جمال شاہ کے ساتھ ڈراما ٹریفک میں نظر آئیں۔ [4] پھر وہ ڈراموں اڑان، چاند گرہن اور چاندنی راتیں میں نظر آئیں۔ [4]

1984ء میں انھوں نے جامعہ بلوچستان میں فائن آرٹس کا شعبہ قائم کیا۔ [4] [7] وہ ٹیلی فلم گل پھینکے ہیں میں بھی جہاں آرا کے طور پر نظر آئیں [8] فریال نے اجوکا تھیٹر میں شمولیت اختیار کی جس کی بنیاد ان کی بہن مدیحہ نے رکھی تھی اور انھوں نے 1980ء سے 1990ء تک تھیٹر کیا، انھوں نے بہت سے اسٹیج ڈرامے بھی کیے۔ [9][4]

فریال کو 1999ء میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے لیے یو این ایف پی اے کی خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا تھا [4]

2013ء میں وہ فلم زر گل میں یاسمین کے کردار میں نظر آئیں اور 2014ء میں وہ فلم تمنا میں میڈم فاطمہ کے کردار میں نظر آئیں۔ [10] پھر وہ ڈراما موہنی مینشن کی سنڈریلاین میں اداکارہ شبنم اور قوی خان کے ساتھ دارو ماسی کے کردار میں نظر آئیں۔ [11]

2018ء میں انھیں کینسر کیئر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کی طرف سے گڈ ول کینسر کیئر ایمبیسیڈر مقرر کیا گیا۔ [12]

فریال کو 2019ء میں فیڈریشن آف پاکستان کے صدر حیدر خان لہری نے گڈ ول سافٹ بال ایمبیسیڈر کے طور پر مقرر کیا تھا [5]

ذاتی زندگی

ترمیم

فریال نے اداکار جمال شاہ سے شادی کی لیکن کچھ سال بعد دونوں میں طلاق ہو گئی۔ [4] فریال نے امریکا میں کیلیفورنیا میں پاکستانی ڈاکٹر سے شادی کی لیکن یہ بھی طلاق پر ختم ہوئی۔ [13][4] فریال کی بڑی بہن اداکارہ مدیحہ گوہر کا 2018ء میں انتقال ہو گیا [14]۔ فریال اداکارہ سویرا ندیم کی خالہ اور اسکرین رائٹر شاہد ندیم کی بھابھی ہیں۔

فلموگرافی

ترمیم

ٹیلی ویژن

ترمیم
سال عنوان کردار نیٹ ورک
1979ء وارث شہزادی پی ٹی وی
1982ء سونا چندی زیب پی ٹی وی
1989ء ٹریفک رومانہ چینل 4
1992ء وصال زونیا پی ٹی وی
1995ء چاند گرہن گلبہار پی ٹی وی
1996ء یوران عامرہ پی ٹی وی
2002ء چاندنی راتیں ابگینی عامر پی ٹی وی
2012ء بشریٰ انصاری کے ساتھ برنچ خود کو جیو نیوز
2018ء موہنی مینشن کی سنڈریلاین دارو ماسی بول انٹرٹینمنٹ [15]

ٹیلی فلم

ترمیم
سال عنوان کردار
1990ء گل پھینکے ہیں جہان آرا
سال عنوان کردار
1997ء زر گل یاسمین
2014ء تمنا میڈم فاطمہ [16][17]

موسیقی ویڈیو

ترمیم
سال نغمہ گلوکار نوٹس
2010ءّ کوئی دل میں راحت فتح علی خان ساتھی اداکار سلمان شاہد

اعزازی سفیر

ترمیم
  • 1999ء میں یو این ایف پی اے کی خیر سگالی سفیر [5]
  • 2018ء میں سفیر برائے کینسر کیئر [12]
  • 2019ء میں پاکستان سافٹ بال کی سفیر [5]

اعزازات اور نامزدگی

ترمیم
سال اعزاز قسم نتیجہ عنوان حوالہ
2003ء دوسرا لکس اسٹائل ایوارڈز بہترین اداکارہ (ٹی وی) نامزد چاندنی راتیں [18]

کتاب

ترمیم

فریال نے اگست میں ایک تنقیدی ناول جس کا عنوان ہے گیلی زمین کی خوشبولکھا، جو آج کل کی خواہش اور نقصان کے بارے میں ہے [19][4] [20] پھر انھوں نے ایک اور کتاب لکھی جس کا عنوان تھا مزید تدفین کے لیے کوئی جگہ نہیں، جس میں سماجی و سیاسی صورت حال کے بارے میں تشویش کا ذکر کیا گیا تھا۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Readings by Faryal Gohar: Author and rights activist shares her thoughts on social issues"۔ The News International۔ جنوری 18, 2021 
  2. "Achieving women empowerment, gender equality govt cherished goal: Ch Sarwar"۔ The Nation۔ ستمبر 28, 2021 
  3. "This Is the Worst Catastrophe to Hit Any State Since Biblical Times–Just Back from Pakistan, Faryal Ali Gohar Describes the Suffering from the Flood"۔ Democracy Now!۔ فروری 2, 2021 
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر​ "Femme Faryal: A Woman of Accomplishment"۔ Pakistaniat۔ 21 مئی، 2021 
  5. ^ ا ب پ ت "Faryal Gohar named Pakistan softball ambassador"۔ Dawn News۔ نومبر 12, 2021 
  6. "PTV veteran brings lives of past, present celebrities to limelight"۔ The Nation۔ جون 8, 2021۔ 15 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  7. "Ajoka's acting Master Class from today"۔ The Nation۔ نومبر 12, 2021۔ 10 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  8. "Ajoka begins workshop for aspiring actors"۔ Images.Dawn 
  9. "Young actors given tips at Ajoka theatre workshop"۔ The News Internationl۔ جولائی 28, 2021 
  10. "Movie Review: Tamanna is not meant for the big-screen"۔ Dawn News 
  11. "Leaving Pakistan and Lollywood was painful, says Shabnam"۔ Images.Dawn 
  12. ^ ا ب "Mrs. Faryal A. Gohar joined Cancer Care Hospital & Research Center as Ambassador."۔ Cancer Care Hospital & Research Center (A Charitable Trust)۔ ستمبر 1, 2021 
  13. "It took Bushra Ansari five years to open up about her divorce"۔ The Express Tribune۔ اگست 10, 2021 
  14. "Veteran actress Madeeha Gohar passes away in Lahore"۔ Dunya News۔ مارچ 20, 2021 
  15. "Veteran actor Shabnam will play her own superfan in upcoming Pakistani drama"۔ Images.Dawn 
  16. "Tamanna to release on Pakistan Day"۔ The Express Tribune 
  17. "'Tamanna' set to release worldwide in مارچ"۔ Dawn News 
  18. "Lux Style Awards"۔ 15 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2013 
  19. "English literary conference concludes"۔ The Nation۔ اگست 27, 2021۔ 22 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  20. "'Address Book: A Publishing Memoir in the time of COVID' review: Championing women in print"۔ The Hindu