فضل الرحمن (کرکٹ کھلاڑی)
شیخ فضل الرحمان انگریزی:Sheikh Fazal-ur-Rehman (پیدائش: 11 جون، 1935ءامرتسر، انڈیا) سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔[1] جنھوں نے پاکستان کی طرف سے 1958ء میں صرف 1 ٹیسٹ میچ کھیلا تھا اسلامیہ کالج سے فارغ التحصیل فضل الرحمان کو کرکٹ کھیلنے کے بہت کم مواقع ملے یہی وجہ ہے کہ وہ زیادہ نمایاں کردار ادا نہ کر سکے۔
فائل:Fazal ul rehman.jpeg | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | شیخ فضل الرحمن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | امرتسر، برطانوی ہند | جون 11, 1935|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | عبدالرحمن (بھائی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 28) | 13 مارچ 1958 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 13 جون 2016 |
ابتدائی دور
ترمیمفضل الرحمان 11 جون 1935ء کو سابق بھارت کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئے انھوں نے پاکستان کے علاوہ لاہور، پاکستان یونیورسٹیز،اور پنجاب کی طرف سے بھی کرکٹ کھیلی۔
ٹیسٹ کرکٹ
ترمیمفضل الرحمان کو 1958ء میں پاکستان کے دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا اور فضل الرحمان نے 19-13 مارچ کو جارج ٹاون کے چوتھے ٹیسٹ میں ٹیسٹ کیپ کا اعزاز حاصل کیا پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور پہلی اننگ میں 408 رنز بنائے سعید احمد 150 اور حنیف محمد کے 79 نمایاں تھے فضل الرحمن نے آٹھویں نمبر پر کھیلتے ہوئے 8 رنز ہی بنائے تھے کہ لانس گبز نے انھیں دبوچ لیا ویسٹ انڈیز کی ٹیم۔نے جواب میں 410 رنز کا مجموعہ اکھٹا کیا دو رنز کے خسارے میں جانے کے بعد پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے دوسری باری میں 318 رنز سکور کیے وزیر محمد 97 عبد القادر جمیل 56 اور علیم ادین 41 کے ساتھ نمایاں سکورر رہے مگر فضل الرحمان اس بار بھی کوئی خاص کارکردگی دکھانے سے محروم رہے اور صرف دو ہی بنا سکے اگر وہ رن آوٹ نہ ہوتے تو شاید ان کے کھاتے میں مزید رنز بھی ہوتے ویسٹ انڈیز نے یہ ٹیسٹ 8 وکٹوں سے جیت لیا لیکن اس کے علاوہ ایک افسوس ناک پہلو یہ بھی تھا کہ فضل الرحمن اس کے بعد کبھی قومی ٹیم۔کا حصہ نہ بن سکے۔
ریٹائرمنٹ
ترمیمکرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے اسلامک سٹڈیز میں ماسٹر ڈگری حاصل کی اور اسلامی موضوعات پر ہفتہ وار لیکچرز کا سلسلہ شروع کیا۔
اعداوشمار
ترمیممختصر کیریئر کے حامل شیخ فضل الرحمان نے جو ایک ٹیسٹ کھیلا اس کی دو اننگز میں محض دس رنز بنائے 8 ان کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا جبکہ اوسط 5.00 تھی ایک کیچ بھی انھوں نے پکڑا تھا نیز 99 رنز کے عوض ایک وکٹ لے بھی مالک۔بنے تھے جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انھوں نے 29 میچز کی 39 اننگز میں ایک۔مرتبہ ناٹ آوٹ رہ کر 722 رنز بنائے 104 ان کا کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا 19.00 کی اوسط سے بنائے گئے ان مجموعی رنزوں کے ساتھ انھوں نے 16 کیچز بھی کیے جبکہ فرسٹ کلاس میچوں میں 96 وکٹ بھی ان کے حصہ آئے جس کی اوسط 21.32 تھی ایک۔امنگ میں بہترین باولنگ 6/21 تھی ایک۔اننگ میں 5 یا 5 سے زائد وکٹ 6 دفعہ اور میچ میں 10 وکٹ ایک دفعہ لیے 16 کیچز بھی ان کے ریکارڈ کا حصہ تھے[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Fazal-ur-Rehman"
- ↑ https://www.espncricinfo.com/player/fazal-ur-rehman-42426
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |