فہیم مظہر( جنوری 1962ء) لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک کلاسیکی گلوکار ہیں۔[1] پی ٹی وی پر اپنے پروگرام فردوس گوش کی وجہ سے مشہور ہیں۔ [1][2][3]

فہیم مظہر
پیدائش18 جنوری، 1962ء
لاہور
قلمی ناماستاد فہیم مظہر
پیشہموسیقار، گلوکار
قومیتبرطانیہ
تعلیمایم اے سیاسیات
مادر علمیگورنمنٹ کالج لاہور
اصنافخیال، غزل، لائٹ کلاسیکل
نمایاں کامفردوس گوش ( پی ٹی وی)

ابتدائی زندگی ترمیم

فہیم مظہر لاہور کے مشہور علاقے گوالمنڈی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد میاں مظہر علی ایک کاروباری شخصیت تھے۔ مشہور شاعر حکیم فیروز الدین طغرائی ان کے نانا تھے۔انھوں نے کلاسیکی موسیقی میں پہلی بار اپنے فن کا مظاہرہ دس سال کی عمر میں کیا۔ انھوں نے موسیقی کی تربیت جی اے فاروق سے لینا شروع کی۔ بعد ازاں ان کی ملاقات پرویز پارس سے ہوئی تو فہیم مظہر ان سے وابستہ ہو گئے۔ فہیم مظہر نے چھوٹے غلام علی خان کی شاگردی بھی اختیار کی۔[4] اس کے علاوہ وہ غیر رسمی طور پر انھوں نے ماسٹر عبد اللہ، سلامت علی خان، غلام حسن شگن اور غلام حیدر خاں سے بھی کسب فیض کیا۔[5] گورنمنٹ کالج لاہورکے زمانہ طالب علمی میں نذیراحمد میوزک سوسائٹی کے سیکرٹری بھی منتخب ہوئے اور دو سال تک اس حیثیت میں کام کیا۔ [6]انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیمسٹری میں گریجوایشن کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور سے پولیٹکل سائنس میں ماسٹرز بھی کیا۔

کیرئیر ترمیم

تعلیم سے فراغت کے بعد فہیم مظہر، باقاعدہ طور پر موسیقی سے وابستہ ہو گئے۔ انھوں نے ریڈیو پاکستان پر 'آہنگ خسروی' نامی پروگرام میں متعدد بار کلاسیکی موسیقی کے فن کا مظاہرہ کیا۔ اسی زمانے میں انھوں نے پی ٹی وی کے پروگرامز؛ راگ رنگ، سرگم اور میری پسند میں بھی گایا۔ 1985ء تا 1995ء تک وہ ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کے ساتھ بطور اے کلاس کلاسیکل گلوکار ، وابستہ رہے۔ 1995ء میں فہیم مظہر نے فرحت عباس شاہ کی غزلوں پر مشتمل ایک البم " شام کے بعد" جاری کیا جو بہت مقبول ہوا۔

ہجرت ترمیم

نوے کی دہائی کے وسط میں فہیم مظہر برطانیہ منتقل ہو گئے۔ وہاں انھیں عالمی سطح کے موسیقاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جن میں فلپ شیپرڈ ، برجو مہاراج، ذاکر خان اور نتن سواہنی وغیرہ شامل ہیں۔[7][4][8] برطانیہ میں قیام کے دوران وہ کچھ عرصہ برمنگھم میں موسیقی کے پروفیسر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔ اس دوران انھوں نے 45 سے زائد ممالک کا سفر کیااور مختلف ممالک کے موسیقاروں کے ساتھ کام کیا۔2008ء کے اولمپکس میں فہیم مظہر کو بھی پرفارم کرنے کا موقع ملا۔[4]

وطن واپسی ترمیم

پاکستان واپس لوٹنے کے بعد انھوں نے بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں بطور پروفیسر موسیقی پڑھانا شروع کی۔ اس دوران وہ پی ٹی وی پر پروگرام فردوس گوش بھی کرتے رہے۔ گذشتہ چند سال سے فہیم مظہر فورمن کرسچن کالج یونیورسٹی میں جز وقتی طور پر موسیقی پڑھا رہے ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "A case of classic neglect"۔ The News۔ 20/03/2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  2. Ally Adnan (05/09/2014)۔ "Firdaus Gosh"۔ The Friday Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  3. "Firdaus Gosh"۔ Academia۔ 05/09/2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  4. ^ ا ب پ "Alhamra's I-Day event to feature walk, music and theatre"۔ Dawn۔ 14/08/2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  5. "فہیم مظہر"۔ دنیا نیوز۔ 10/02/2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  6. "Nazir Ahmad Music Society"۔ GC University Lahore official website۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  7. Rose Jennings (17/04/2005)۔ "If anyone can, Khan can"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023 
  8. "Sacred Monsters : Akram Kham and Sylvie Guillem"۔ Bachtrack۔ 27/11/2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 09/08/2023