فیوز (Fuuse) موسیقی، فلم اور آرٹ کی ایک غیر سرکاری کمپنی ہے جس کی بنیاد پاکستانی نژاد نارویجن فنکار (موسیقار اور فلم ساز) دیا خان نے رکھی ہے۔ فیوز کا مرکز ناروے ہے، اس کی سرگرمیوں کا دائرہ کار موسیقی، فلم سازی، آرٹ، ثقافت اور سیاست سے متعلقہ مسائل اور دیگر سرگرمیاں ہیں۔ فیوز کی 2012ء میں تیار کردہ بناز اے لو سٹوری پہلی دستاویزی فلم کو کئی فلمی میلوں میں سراہے جانے کے علاوہ انعام سے بھی نوازا گیا ہے۔

فیوز کی فلم، موسیقی اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں فیوز موسیقی، فیوز فلم اور فیوز لائیو کے تحت عمل میں لائی جاتی ہیں۔

دائرہِ کار ترمیم

فیوز کا دائرہ کار انسانی حقوق، صنفی مساوات، آزادی رائے، امن اور سماجی انصاف کا احاطہ کرتا ہے۔ فیوز کا ہر منصوبہ کسی مخصوص موضوع پر روشنی ڈالنے کے لیے ترتیب دیا جاتا ہے۔

فیوز موسیقی ترمیم

فیوز موسیقی فیوز کا موسیقی کا شعبہ ہے جس کا مقصد موسیقی کے ذریعے ثقافتی میل جول بڑھانا ہے۔ حال میں یہ شعبہ خواتین کے موضوع پر کام کر رہا ہے۔ جس کے لیے عالمی موسیقی کی اہم خواتین کی آواز اور موسیقی کو پیش کیا جا رہا ہے۔ فیوز موسیقی کا دوسرا اہم منصوبہ بر صغیر کی روایتی کلاسیکی موسیقی کے ورثہ کے تحفظ سے متعلق ہے۔

فیوز موسیقی کے تیار کردہ سی ڈی ترمیم

  • نارڈک وومن ( Nordic Woman) .[1]
  • ایرانی وومن (Iranian Woman)
  • سندھو کی بازگشت ( ستار: استاد اشرف شریف خان)

فیوز فلمز ترمیم

فیوز فلم غیر تجارتی ادارہ ہونے کی وجہ سے فلم کے فنی معیار اور موضوع کو نہایت اہم سمجھتا ہے، اس ادارے کے تحت بنائی گئی فلمیں انسانی حقوق اور سماجی ناہمواریوں اور ظلم سے متعلق ہوتی ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی فلم بناز اے لو سٹوری کا برطانیہ کے سب سے بڑے غیر سرکاری ٹیلی ویژن کے لیے ایک نیا ورژن بنایا گیا جس کا نام " بناز این آنر کلنگ " ( Banaz – An Honour Killing ) تھا۔ یہ ورژن امریکا کا مشہور پی باڈی اعزاز جیت چکا ہے .[2] فلم کا یہی ورژن برطانیہ کی رائل ٹیلی ویژن سوسائٹی کی صحافت سے متعلقہ شعبے کی تین بہترین دستاویزی فلموں میں سے ایک قرار پایا تھا۔.[3]

فیوز لائیو ترمیم

  • فیوز لائیو کے تحت جنوری 2013ء اوسلو میں ناروے کے فرت اُور ( Fritt Ord) کے تعاون سے بناز اے لو سٹوری کی ایک خصوصی نمائش اور "غیرت کے نام پر قتل" کے موضوع پر مباحثہ رکھا گیا .[4]
  • مارچ 2013ء میں فری ورلڈ سنٹر اینڈ آرٹیکل کے ساتھ مل کر لندن میں بناز فلم کی خصوصی نمائش کے علاوہ ایک مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔ .[5]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Nordic Woman"۔ grappa.no۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ may 24, 2013 
  2. ekropp (March 27, 2013)۔ "72nd Annual Peabody Awards: Complete List of Winners"۔ peabodyawards.com۔ 18 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 24, 2013 
  3. "RTS ANNOUNCES SHORTLIST FOR TELEVISION JOURNALISM AWARDS 2011/2012"۔ rts.org.uk۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 24, 2013 
  4. "Banaz A Love Story"۔ fritt-ord.no۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ may 24, 2013 
  5. "Banaz A Love Story"۔ freewordonline.com۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ may 24, 2013