قدرتی فلسفہ
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
قدرتی فلسفہ یا قدرت کا فلسفہ طبیعیات کا فلسفیانہ مطالعہ ہے، جو قدرت اور طبعی کائنات ہے۔ یہ جدید سائنس سے پہلے غالب تھی۔
قدیم دنیا سے (کم از کم سقراط سے) انیسویں صدی تک، لفظ قدرتی فلسفہ طبیعیات (قدرت) کے مطالعہ کے لیے عام تھا، ایک بڑا لفظ جس میں نباتیات، حیوانیات، بشریات اور کیمیا اور ساتھ ہی ساتھ وہ جسے ہم آج طبعیات کہتے ہے شامل تھا۔ یہ انیسویں صدی تھی جب سائنس کے تصور کو اس کی جدید شکل ملی، سائنس میں سے مختلف مضامین ابھر آئی، جیسے کہ فلکیات، حیاتیات اور طبیعیات۔ سائنس کے شوق میں ادارے اور فرقے بنے۔ سترویں صدی کے آئزک نیوٹن کی کتاب فیلوسوفی نیچلیس پرینسیپیا میتامیٹیکا (1687) (اردو: قدرتی فلسفے کے ریاضیاتی اصول) میں لفظ قدرتی فلسفہ کا استعمال دیکھنے میں آتا ہے۔ حتٰی کہ انیسویں صدی میں بھی، وہ کام جو کافی حد تک جدید طبیعیات کو واضع کرنے میں مدد کی ہے، کا عنوان قدرتی فلسفے پر صحیفہ(1867) تھا۔