بیلسٹک میزائل
بیلسٹک میزائل (ballistic missile) ایسا میزائل ہوتا ہے جو سب سے پہلا راکٹ کی طرح زمینی کرہء ہوائی سے باہر نکلتا ہے اور وہاں سے اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔ کروز میزائل کے مقابلے میں بیلسٹک میزائلوں کو ایک یا ایک سے زائد ہدف کے لیے روانہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کی بنیادی اقسام میں شارٹ رینج، میڈیم رینج، انٹرمیڈیٹ رینج اور بین البراعظمی رینج شامل ہیں۔[1] پاکستان کے پاس غوری II ایک میڈیم رینج بلیسٹک میزائل ہے، جس کی رینج 2000کلومیٹر ہے۔ اس کے علاوہ ابابیل میزائل ہے جو زیادہ طاقتور ہے، شاہین 3 آواز سے 18 گنا تیز سب سے تیز رفتار پاکستانی میزائل ہے
بیلسٹک میزائل کے لیے راکٹ انجن استعمال کیا جاتا ہے، جو سب سے پہلے اس میزائل کو زمینی کرہء ہوائی سے باہر نکالتا ہے۔ یوں اس میزائل کو ہوا کی رگڑ کا سامنا کرنا نہیں پڑتا۔ انتہائی اوپر پہنچانے کے بعد اسے دوبارہ زمین کی جانب روانہ کیا جاتا ہے اور زمینی تجاذبی کشش کی وجہ سے یہ انتہائی رفتار حاصل کر لیتا ہے۔[2]
بیلسٹک میزائل زیادہ تر روایتی کے علاوہ غیر روایتی یعنی جوہری ہتھیار بھی لے جا سکتے ہیں اور یہ بیک وقت کئی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ بلیسٹک میزائل کروز میزائلوں کی طرح ہدف کو انتہائی ٹھیک ٹھیک نشانہ تو نہیں بنا سکتے اس کے باوجود خاصی درستی سے ہدف تک پہنچ سکتے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ گوگل کتب
- ↑ "Ballistic_missile"