قصہ خوانی بازار قتل عام
قصہ خوانی بازار قتل عام (انگریزی: Qissa Khwani massacre، پشتو: د قصه خوانۍ بازار خوڼۍ پېښه) پشاور، شمال مغربی سرحدی صوبہ، برطانوی ہندوستان (موجودہ خیبر پختونخوا، پاکستان) میں 23 اپریل 1930ء کو بکتر بند گاڑیوں سے حملہ اور بڑے پیمانے پر فائرنگ کا واقعہ تھا جس کے سبب بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں۔ یہ واقعہ تحریک آزادی ہند کے غیر معمولی واقعہ ثابت ہوا اور اس سے تحریک آزادی ہند کو طاقت نصیب ہوئی۔ برطانوی نوآبادیاتی حکومت کے خلاف خان عبدالغفار خان کی غیر متشدد خدائی خدمتگار تحریک سے تعلق رکھنے والے شہر میں برطانوی ہند فوج اور مظاہرین کے درمیان یہ پہلا بڑا تصادم تھا۔[2] سرکاری اعدار و شمار کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 20 جبکہ پاکستانی اور بھارتی ذرائع نے 400 کے درمیان بتائی ہے۔ غیر مسلح افراد پر فائرنگ نے پورے ہندوستان میں احتجاج کو جنم دیا اور نو تشکیل شدہ خدائی خدمتگار تحریک کو شہرت ملی۔برطانوی نوآبادیاتی حکومت کے خلاف پشاور شہر میں برطانوی ہند فوج اور مظاہرین کے درمیان یہ پہلا بڑا تصادم تھا۔[3]
Qissa Khwani Bazaar massacre د قصه خوانۍ بازار خونړۍ پېښه قصہ خوانی بازار قتل عام | |
---|---|
مظاہروں کے وقت پشاور میں برطانوی ہند فوجی | |
مقام | پشاور، شمال مغربی سرحدی صوبہ، برطانوی راج (موجودہ خیبر پختونخوا، پاکستان) |
تاریخ | 23 اپریل 1930ء |
نشانہ | خدائی خدمتگار مظاہرین |
حملے کی قسم | قتل عام |
ہلاکتیں |
|
مرتکبین | برطانوی ہند فوج |
مزید دیکھیے
ترمیممزید پڑھیے
ترمیم- Indian National Congress Peshawar Enquiry Committee. Working Committee of the Indian National Congress. Bombay: Government Press (1930)
- Irfan Habib (September–October 1997)۔ "Civil Disobedience 1930-31"۔ Social Scientist۔ 25 (9–10): 43–66۔ JSTOR 3517680۔ doi:10.2307/3517680
- Popalzai, Dr Abdul Jalil (24 April 2004). The KhyberWatch. Last accessed 26 February 2008
- Robert C. Johansen (1997)۔ "Radical Islam and Nonviolence: A Case Study of Religious Empowerment and Constraint Among Pashtuns"۔ Journal of Peace Research۔ 34 (1): 53–71۔ doi:10.1177/0022343397034001005
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Peshawar: Qissa Khwani martyrs remembered"۔ Dawn.com۔ 24 April 2008۔ 10 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2008
- ↑ "Massacre at Qissa Khwani Bazaar, 1930"۔ 28 April 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2024
- ↑ قاضٰ سرور (20 April 2002)۔ "Qissa Khwani's tale of tear and blood"۔ Statesman.com.pk