قونیہ
قونیہ (Konya) ترکی کا ایک شہر ہے جو اناطولیہ کے وسط میں واقع ہے۔ 2000ء کے مطابق اس شہر کی آبادی 7,42,690 تھی اور یہ صوبہ قونیہ کا دار الحکومت ہے جو رقبے کے لحاظ سے ترکی کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔
جغرافیہ
ترمیمقونیہ ترکی کے دار الحکومت انقرہ کے جنوب میں واقع ہے ۔
تاریخ
ترمیمرومی اس شہر کو اکونیم Iconium کہتے تھے۔ اس شہر پر 1071ء میں جنگ ملازکرد کے بعد سلجوقیوں کا قبضہ ہو گیا اور 1097ء سے 1243ء تک یہ سلاجقہ روم کا دار الحکومت رہا۔ تاہم اس دوران صلیبی جنگوں کے باعث یہ عارضی طور پر عیسائیوں کے قبضے میں بھی رہا، جن میں 1097ء میں گاڈفرے اور 1190ء میں فریڈرک باربروسا نے اس پر قبضہ کیا۔ قونیہ 1205ء سے 1239ء کے دوران اس وقت اپنے عروج پر پہنچا جب سلطان نے اناطولیہ، مشرق وسطی کے چند حصوں اور کریمیا پر بھی قبضہ کر لیا۔ 1219ء میں یہ شہر خوارزم شاہی سلطنت کے مہاجروں کی پناہ گاہ بنا جو منگولوں کے حملے اور خوارزم شاہ کی شکست کے بعد یہاں پہنچے۔ 1243ء میں قونیہ بھی منگولوں کے قبضے میں آ گیا اور سلاجقہ (سلجوقیوں) کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ سلاجقہ (سلجوقیوں) روم کی حکومت کے خاتمے کے بعد قونیہ 1307ء سے 1322ء تک قرہ مانیوں کی امارت رہا۔ 1420ء میں عثمانیوں کے ہاتھوں فتح ہوا اور 1453ء میں اسے صوبہ قرہ مان کا دار الحکومت بنادیا گیا۔
شخصیات
ترمیم- اس شہر میں صلاح الدین ایوبی اور عثمانی سلطان سلیم ثانی نے مساجد تعمیر کرائیں۔
- صوفی شاعر جلال الدین محمد رومی کا مزار بھی یہیں واقع ہے۔
- مشہور صوفی ابن عربی نے 1207ء میں اس وقت کے سلجوقی گورنر کی دعوت پر شہر کا دورہ کیا۔
- حضرت شاہ جلال 1271ء میں قونیہ میں پیدا ہوئے۔
نگار خانہ
ترمیم-
کونیا کا سٹیشن
-
ریل گاڑی سٹیشن پر
-
منار سلجوق
-
رکسوس ہوٹل
-
سلجوق یونیورسیٹی