للیتہمبیکا انتھرجنم (30 مارچ، 1909ء – 6 فروری، 1987ء) ایک ہندوستانی خاتون مصنف اور سماجی مصلح تھیں جو ملیالم زبان میں اپنے ادبی کاموں کے لیے مشہور تھیں۔ وہ ہندوستان کی تحریک آزادی اور نمبوتھیری کمیونٹی میں سماجی اصلاحی تحریکوں سے متاثر تھیں اور ان کی تحریریں معاشرے، خاندان اور فرد کے طور پر خواتین کے کردار کے لیے حساسیت کی عکاسی کرتی ہے۔ [2] اس کی شائع شدہ کتاب مختصر کہانیوں، نظموں، بچوں کے ادب اور ایک ناول، اگنیساکشی (فائر، مائی وٹنس) پر مشتمل ہے جس نے 1977ء میں مرکزی ساہتیہ اکادمی ایوارڈ اور کیرالہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ جیتا تھا۔ اس کی سوانح عمری (خود نوشت کا تعارف)کو بھی ملیالم ادب میں ایک اہم کام سمجھا جاتا ہے۔ ان کے دیگر کاموں میں ادیتھے کتھاکل (پہلی کہانیاںتاکارنا تلمورا ( برباد شدہ نسلکلیوتیلیلوڈ ( کبوتر کے سوراخ کے ذریعےکوڈنکاٹل ننو (ایک بھنور سےمودوپادتھیل (پردے کے پیچھے)، اگنی پشپنگل (آگ کے پھول )متل ستیہ وتی ورے (سیتا سے ستیہ وتی تک) شامل ہیں۔

للتمبیکا انتھرجنم
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 مارچ 1909ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پونالور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 6 فروری 1987ء (78 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)[1]
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مضمون نگار ،  شاعرہ ،  مصنفہ ،  حریت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل مضمون   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں اگنیساکشی (ناول)   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

تعارف ترمیم

للیتہمبیکا انتھرجنم [3] 30 مارچ 1909ء کو جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالہ کے کولم ضلع کے پنالور کے قریب کوٹا واٹوم میں اہک قدامت پسند گھرانے میں کوٹا واتتھو اللاتھو دامودرن نمبوتھیری اور چنگاراپیلی منایام انہارجن کے ہاں پیدا ہوئیں۔ [4] اس کی رسمی تعلیم بہت کم تھی، تاہم، اس کے والد نے اس کے لیے ایک پرائیویٹ ٹیوٹر مقرر کیا جو بچے کو پڑھاتا تھا، غربت اور کسمپرسی کے دور میں یہ ایک غیر معمولی قدم تھا۔ [5] اگرچہ وہ کیرالہ کی سب سے طاقتور زمیندار برہمن ذات کا حصہ تھیں، لیکن للتمبیکا کی زندگی کا کام منافقت، تشدد اور ناانصافی کو بے نقاب کرنا تھا جس کے ساتھ نمبوڈیری معاشرے میں خواتین کے ساتھ سلوک کیا جاتا تھا۔ اسے اسکول میں پڑھنے کی اجازت نہیں تھی اور وہ صرف ان مرد رشتہ داروں کے ذریعے بیرونی دنیا کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتی تھی جو اسے حالات حاضرہ کے بارے میں بتانے کے لیے کافی مہربان تھے۔ وہ ہندوستان کی جاری تحریک آزادی کے بارے میں بہت کم جانتی تھیں اور اس میں حصہ لینے کی خواہش رکھتی تھیں۔ 1926ء میں، اس کی شادی طے شدہ طریقے سے کسان نارائنن نمبودیری سے ہوئی۔ [6] ایک بیوی کے طور پر، اب اس کا بیرونی دنیا سے تمام رابطہ ختم ہو گیا تھا اور اس کا دن دھواں دار کچن اور نم بند صحنوں میں سخت جسمانی مشقت، چھوٹی چھوٹی گھریلو سیاست اور اسی طرح کی قید خواتین کے خوف اور حسد پر مشتمل تھا۔ لیکن اس نے اپنی زندگی کے غیر فطری حالات کے باوجود ان کی ہمت اور انسان ہونے کے عزم کو بھی دیکھا۔ اس دنیا میں اس کا واحد ذریعہ اس کی تحریر تھی، جو اس نے چھپ کر کی تھی۔ صبح سے پہلے شروع ہونے والے کام کے دن کے اختتام پر، وہ اپنے بچوں کو سونے کے لیے بٹھا دیتی، دروازے پر پٹی باندھتی اور ایک چھوٹے سے چراغ کی روشنی میں لکھتی۔ دھوئیں کی مسلسل نمائش اور ناکافی روشنی اس کی آنکھوں کو تباہ کرنے لگی۔ درد بہت بڑھتا تو آنکھیں بند کرکے لکھتی۔ اس کی ذات کی بہنوں کی مایوسی اور تنزلی نے للتمبیکا کو اپنے مشہور ملیالم ناول اگنیساکشی (فائر بینگ دی وٹنیس) میں ان کی حالت زار کو اجاگر کرنے پر مجبور کیا۔ [7] اس ناول کو بعد میں 1997ء میں اسی عنوان کے ساتھ فلم کی شکل دی گئی۔

اعزازات ترمیم

  • 1965: بچوں کے ادب کے لیے کیرالہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ - گوسائی پرانجا کتھا [8]
  • 1973: کیرالہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ برائے ادبی تنقید - سیتا متل ستیہ وتی وارے [9]
  • 1977: ساہتیہ اکادمی ایوارڈ – اگنیساکشی [10]
  • 1977: ناول کے لیے کیرالہ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ – اگنیساکشی [11]
  • 1977: وائلار ایوارڈ - اگنیساکشی [12]
  • 1981: کیرالہ ساہتیہ اکادمی فیلوشپ [13]

مزید دیکھیے ترمیم

بھارتی مصنفات کی فہرست

حوالہ جات ترمیم

  1. BnF catalogue général — اخذ شدہ بتاریخ: 26 مارچ 2017 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — ناشر: فرانس کا قومی کتب خانہ
  2. Gayatri Devi (2019-03-29)۔ "Lalithambika Antharjanam : The Writer Who Helped Shape Kerala's Feminist Literature"۔ Feminism In India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  3. 'Antharjanam' means 'she who spends her life inside'۔ Her first name is a compound of 'Lalitha' (Simple,) and 'Ambika' (literally 'little mother'، the name of a goddess)
  4. "Biography on Kerala Sahitya Akademi portal"۔ Kerala Sahitya Akademi portal۔ 2019-03-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  5. Lakshmi Holmström، مدیر (1991)۔ The Inner Courtyard۔ Rupa & Co Contains the translation "Revenge Herself"، tr. Vasanti Sankaranarayan
  6. "Profile of Malayalam Story Writer Lalithambika Antharjanam"۔ malayalasangeetham.info۔ 2019-03-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  7. "Agnisakshi by Lalithambika Antharjanam – Book Review"۔ www.keralaculture.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  8. "Kerala Sahitya Akademi Award for Children's Literature" (بزبان ملیالم)۔ Kerala Sahitya Akademi۔ 27 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2023 
  9. "Kerala Sahitya Akademi Award for Literary Criticism"۔ Kerala Sahitya Akademi۔ 9 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2023 
  10. "Literary Awards"۔ 2007-05-24۔ 24 مئی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  11. "Kerala Sahitya Akademi Award for Novel"۔ Kerala Sahitya Akademi۔ 2019-03-30۔ 9 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019 
  12. "വയലാര്‍ അവാര്‍ഡ്" (بزبان ملیالم)۔ Kerala Sahitya Akademi۔ 17 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2023 
  13. "Kerala Sahitya Akademi Fellowship"۔ Kerala Sahitya Akademi۔ 2019-03-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2019