ماتا ترپتا

پہلے سکھ گرو ، نانک دیو کی ماں

ماتا ترپتا سکھ مت کے پہلے گرو گرو نانک کی ماں تھی، جس نے گروناک کو 15 اپریل 1469ء کو لاہور سے 40 کلومیٹر دور شیخوپورہ کے ایک گاؤں رائے بھوئی دی میں جنم دیا۔ اس جگہ کا نام بعد میں ننکانہ صاحب رکھا گیا ہے۔اس کے والد بھائی رام تھے، جو لاہور کے قریب گاؤں چلیا والا (یا چاہل) کے ایک جھنگر کھتری تھے اور ان کی والدہ ماتا بھیرائی تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک نرم دل اور نرم گفتار مزاج کی مالک تھیں۔ اس نے 1464ء میں اپنے پہلے بچے، نانکی نامی بیٹی کو جنم دیا۔ پہلی اولاد کے طور پر ایک لڑکی کی پیدائش اور اس کے نتیجے میں اپنے شوہر کی مایوسی کی وجہ سے، ماتا ترپتا دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے زیادہ پرجوش مذہبی ہونے لگیں۔ بیٹے کی امید میں۔ ماتا ترپتا نے گرو نانک دیو کو 23 نومبر 1469ء کو رائے بھوئی دی تلونڈی کے گاؤں میں جنم دیا، جو لاہور سے کوئی پینتیس میل مغرب میں پنجاب کے شیخوپورہ ضلع میں، دہلی سلطنت (جدید پنجاب، پاکستان) میں واقع ہے۔ وہ ایک ہندو گھرانے سے پیدا ہوئیں۔ گرو کے اعزاز میں قصبے کا نام بدل کر ننکانہ صاحب رکھ دیا گیا۔[1] [2] [3]

ماتا
ترپتا
جی
(ਮਾਤਾ) ਤ੍ਰਿਪਤਾ
Mural art depiction of Mata Tripta holding a newborn Nanak

معلومات شخصیت
تاریخ وفات 1522
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات مہتا کالو
اولاد گرو نانک (بیٹا)
بی بی نانکی (بیٹی)
والدین رام شری جھنگر (والد)
ماتا بیرائی (والدہ)


حوالہ جات

ترمیم
  1. "TRIPTĀ MĀTĀ"۔ eos.learnpunjabi.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2022 
  2. Sarjit Singh Bal (1969)۔ Life of Guru Nanak (بزبان انگریزی) (1st ایڈیشن)۔ Publication Bureau of Panjab University Chandigarh۔ صفحہ: 17۔ The brunt of Kalu's biting tongue had to be borne mostly by his comely wife, Tripta. Daughter of one Rama of Chaliawala in the Majha country situated between the rivers Ravi and Beas, she was a complete contrast to her husband and was "gifted with a sympathetic, generous nature, mild and gentle and extremely soft- spoken". She was devoted to her husband in spite of his faults and "patiently put up with his outbursts of temper and made a point of never crossing him in any way." It was this attitude of self-abnegation and self-effacement of the mild-mannered Tripta that ensured, more or less, a smooth domestic life, though occasional quarrels continued taking place. 
  3. Nirapjit Parmar (2010)۔ Reconstructing Gender Identities From Sikh Literature 1500 - 1920 (بزبان انگریزی)۔ Department of History - Guru Nanak Dev University Amritsar۔ صفحہ: 154۔ In 1464, Mehta Kalu and Tripta were blessed with a daughter, who was born in the house of her maternal grand-parents which was a common practice and hence was named, Nanaki. The birth of a daughter is said to have disappointed Kalu who became even more rude in his dealings with his wife. Therefore, like typical Hindu women of the age, Tripta started following strict religious regimens so that the Gods may be pleased and bless her with a son. The Gods granted her wish and after five long years, on the third day of the light half of the month of Baisakh, of A.D. 1469, was born her illustrious son, Guru Nanak.