مامون الحق

بنگلادیشی دیوبندی عالم

مامون الحق ((بنگالی: মামুনুল হক)‏ ؛ ولادت: نومبر 1973ء) بنگلہ دیشی دیوبندی عالم دین، پروفیسر، سیاست دان، معاشیات، ماہر تعلیم، مصنف ایڈیٹر، بین الاقوامی اسلامی اسپیکر اور سماجی مصلح ہیں۔ وہ حفاظت اسلام بنگلہ دیش کے سابق جوائنٹ سکریٹری، بنگلہ دیش خلافت مجلس کے سیکرٹری جنرل، جامعہ رحمانیہ عربیہ ڈھاکہ کے شیخ الحدیث، بابری مسجد بنگلہ دیش کے بانی، ماہانہ رحمانی پیغام کے ایڈیٹر، بنگلہ دیش خلافت یوتھ مجلس کے سابق صدر اور بیت مامر جامع مسجد میں خطیب ہیں۔آپ بنگلہ دیش کی ایشیائی یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر تھے۔ آپ بنگلہ دیش میں اسلامی مقررین کی تنظیم، ربیعت الوزن بنگلہ دیش سمیت متعدد تنظیموں میں بھی ایک اہم شخصیت ہیں۔ آپ بنگالی، انگریزی اور عربی سمیت پانچ زبانوں میں مہارت رکھتے ہیں۔ مامون کو اسلامی رہنما کے طور پر پورے ملک میں جانا جاتا ہے۔ آپ خاص طور پر دہریت، ​​سیکولرسٹ، اسلام دشمنوں کے خلاف سخت گیر تقریر کرنے سے مشہور ہیں اور اس سلسلے میں تحریک کی رہنمائی کرنے پر آپ کو گرفتار کیا گیا تھا۔[1][2][3]

شیخ الحدیث

علامہ مامون الحق

حفیظ اللہ
মামুনুল হক
جوائنٹ سکریٹری، حفاظت اسلام بنگلہ دیش
قلمدان سنبھالا
15 نومبر 2020 – 25 اپریل 2021
سیکرٹری جنرل، بنگلہ دیش خلافت مجلس
دفتر سنبھالا
10 اکتوبر 2020
پیشرومحفوظ الحق
شیخ الحدیث، جامعہ رحمانیہ عربیہ ڈھاکہ
دفتر سنبھالا
2000
پیشروعزیز الحق
ایڈیٹر، ماہانہ رحمانی پیغام
دفتر سنبھالا
2001
ذاتی
پیدائشنومبر 1973
مذہباسلام
قومیتبنگلہ دیشی
اولاد
  • ضمام الحق
  • عماد الحق
  • مدادالحق
والدین
نسلیتبنگالی
دورجدید
فرقہاہل سنت
فقہی مسلکحنفی
تحریکدیوبندی
بنیادی دلچسپیحدیث ، فقہ ، اسلامی تاریخ ، سیاسی تجزیہ ، سیاست ، تحریری ، معاشیات ، سماجی کام ، اسلامی لیکچر ، دیوبندیت ، اسلامی تحریک
قابل ذکر کام
  • مہاد التربیات الاسلامیہ
  • ماہانہ رحمانی پیگام
  • جیل سے بولنا (2013)
  • التربیات الامت فاؤنڈیشن
  • بابری مسجد بنگلہ دیش
مرتبہ
متاثر
  • رفیع بن منیر، رضوان رفیقی
2020 نومبر کو ریکارڈ کیا گیا

فیس بک
پیسمامون الحق

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Sculpture fiasco: Numerous organizations demonstrate demanding arrest of Babunagari, Mamunul"۔ Dhaka Tribune۔ 2020-12-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  2. "Mamunul condemns vandalising of Bangabandhu sculpture, stands by earlier statement"۔ The Daily Star (بزبان انگریزی)۔ 2020-12-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  3. "Action demanded against Mujib sculpture protesters"۔ New Age | The Most Popular Outspoken English Daily in Bangladesh (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020