مانکیالہ اسٹوپا
مانکیالہ اسٹوپہ (انگریزی: Mankiala Stupa) خطہ پوٹھوار میں بدھ مت دور کی ایک یادگار ہے۔
مانکیالہ اسٹوپا[1] راولپنڈی سے جنوب کی طرف 27 کلومیٹر کے فاصلہ مانکیالہ گاؤں میں واقع ہے اسٹوپہ ہونے کی بنا پر گاؤں کا نام توپ مانکیالہ کے نام سے معروف ہے یہ اسٹوپہ اسلام آباد سے لاہور سفر کرتے ہوئے روات سے 6کلومیٹر کے فاصلہ پرجی ٹی روڈ سے مشرق کی جانب نظر آتا ہے۔
ایک کہانی کے مطابق مانکیالہ نام راجا مان یا مانک کے نام سے منسوب ہے جو اس گاؤں میں رہتا تھا اور اس نے اس کو بنوایا تھا۔ 1930ء میں اس سے سونے، چاندی اور تانبے کے زیورات بھی دریافت کیے گئے ہیں۔ اسٹوپہ کا منہ اوپر کی جانب کھلتا ہے جہاں سے یہ ایک کنواں نما نظر آتا ہے۔ اس کے اوپر سے گرد و نواح کی آبادیاں خوبصورت منظر پیش کرتی ہیں۔ محکمہ آثار قدیمہ نے توپ مانکیالہ کے چاروں طرف حفاظتی دیوار بنا دی ہے۔[2]
مقامی لوک کہانیوں کے مطابق راجا رسالو نے ایک آدم خور جن کو اس بہت بڑے پیالے میں الٹا قید کر رکھا ہے اور اس نے ایک تیر لوہے کے ساتھ تووں جن پر روٹی پکاٸی جاتی ہے سے پار کیا تھا مگر حقیقت میں کنشک دور کی یہ بدھ عبادت گاہ اٹھارہ سو سال پرانی ہے۔
بدھستوا کے مخصوص کنول، بنیاد کی دیواروں پہ منقش ہیں۔ اوپر جانے کے لیے سیڑھیاں بنی ہیں جو آدھے راستے میں ختم ہو جاتی ہیں۔ اسٹوپا کے اوپر پہنچیں تو درمیان میں ایک بہت بڑا کنواں ہے جو درحقیقت نیچے اترنے کا زینہ ہے۔ یہ سیڑھیاں بتدریج تنگ ہوتی جاتی ہیں جس کے سبب نیچے گھپ اندھیرا دکھائی دیتا ہے۔ ایک اور کہانی اس کنوئیں کا رشتہ کسی پوشیدہ سرنگ کے ذریعہ سارنگ خان کے محل سے بھی جوڑتی ہے۔[3]
مانکیالہ اسٹوپا | |
---|---|
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہ مقام ہے جہاں گوتم بدھ نے شیر کے بچوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے اپنے آپ کو قربان کر دیا | |
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 33°16′N 73°08′E / 33.26°N 73.14°E |
مذہبی انتساب | بدھ مت |
ریاست | پنجاب، پاکستان |
ملک | پاکستان |
سنہ تقدیس | دوسری صدی |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ GeoNames.org
- ↑ "مانکیالہ اسٹوپہ"۔ 25 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2017
- ↑ چکلالہ کا جنگل اور مانکیالہ کی توپ - Opinions - Dawn News