ما مِنگشین (چینی: 馬明心) ایک چینی صوفی عالم تھے جنھوں نے چین میں سلسلہ جہریہ (سلسلہ نقشبندیہ) کی بنیاد رکھی۔[1]

ما منگشین
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1719ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع وو دو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1781ء (61–62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لانژو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سر قلم   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت چنگ سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ما منگشین کا عربی نام ابراہیم تھا۔ عرب سے چین واپس آنے کے بعد انھوں نے خود کو عزیز کہلوانا شروع کر دیا تھا۔[2]

انھیں محمد امین (عربی: محمد أمين) بھی کہا جاتا تھا۔[3] جہریہ کے پیروکار انھیں بعض اوقات وقایت اللہ (عربی: وقاية الله) کے نام سے یاد کرتے ہیں۔[4]

سوانح

ترمیم

ان کا تعلق گانسو کے چینی بولنے والے مسلمان خاندان سے تھا۔[2] ما منگ شین نے مکہ مکرمہ[2] اور یمن میں سولہ برس رہ کر تعلیم حاصل کی۔[5] وہ نقشبندی صوفی استاد عبد الخالق کے شاگرد تھے۔[6] عبد الخالق، الزین بن محمد عبد الباقی المزجاجی (زبید، یمن کے قریب مزجاجا) کے بیٹے تھے۔ الزین نے مدینہ میں مشہور کرد عالم ابراہیم بن حسن الکورانی (1616ء–1690ء) سے تعلیم کی تھی، جو آہستہ کی بجائے بلند آواز سے ذکر (ذکر بالجبر) کرنے کے قائل تھے۔[1][2]

سنہ 1761ء میں چین واپس آنے کے بعد[7] ما منگ شین نے جہریہ (哲合忍耶; Zhéhérĕnyē) سلسلے کی بنیادی رکھی، جو چین میں ما لائی چی کے خفیہ سلسلے کے بعد دوسرا نقشبندی سلسلہ ہے۔ خفیہ صوفیوں کے ”آہستہ“ ذکر (ذکر بالسر) کرنے کی مذمت میں اور الکورانی کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے جہریہ کے پیروکار با آواز بلند ذکر کرتے ہیں۔ اس مکتب فکر کا نام بھی اسی لیے جہریہ (عربی: جہر یعنی با آواز بلند) ہے۔[1][2]

ابتدائی 1780ء کی دہائی میں ما مِنگ شین کا سلسلہ جہریہ، گانسو (اس زمانے میں آج کا چنگھائی اور نینگشیا اس کا حصہ تھا) کے صوبے بھر میں زیادہ تر پھیل گیا۔ دونوں سلاسل کے پیروکاروں کے درمیان مناظرے ہوتے رہے، جو اکثر تنازعات اور کشیدگیوں کا باعث بنتے تھے۔[8][9]

جہریہ بغاوت (جہریہ سلسلے اور چنگ خاندان کے حمایت یافتہ خفیہ سلسلے کے مابین جھڑپ) کے دوران جب ما منگ شین لانژو میں گرفتار تھے، تو ان کے حمایتی شہر کے دیواروں پر چڑھ گئے۔ چاروں جانب سے پھنسے ہوئے عہدے داروں نے باغیوں کو ہتھکڑیوں میں ما منگ شین کو دکھایا۔ خوف زدہ عہدے دار ما منگ شین کو دیوار سے نیچے لائے اور اسی وقت سر قلم کر دیا۔[8]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ Dru C. Gladney (1996)۔ Muslim Chinese: ethnic nationalism in the People's Republic. Volume 149 of Harvard East Asian monographs (2 ایڈیشن)۔ Harvard Univ Asia Center۔ ص 48–50۔ ISBN:0-674-59497-5
  2. ^ ا ب پ ت ٹ Lipman، Jonathan Neaman (1998)، Familiar strangers: a history of Muslims in Northwest China، Hong Kong University Press، ص 86–88، ISBN:962-209-468-6
  3. James Hastings؛ John Alexander Selbie؛ Louis Herbert Gray (1916)۔ Encyclopædia of religion and ethics, Volume 8۔ T. & T. Clark۔ ص 894۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-11-28
  4. 张承志 (1997)۔ 心灵史:揭开哲合忍耶的圣域之谜۔ 台北市: 风云时代۔ ISBN:9789576458033۔ 《熱什哈尔》中當然不稱呼「馬明心」三字。一般用他的傳教道號「維尕葉 屯拉」,意為「主道的捍衛者」。
  5. Gladney (1996), p. 50. Gladney says, though, that Ma Mingxin "returned after 16 years of study in Yemen and Arabian Peninsula in 1744". Given his dates of life (1719-1781), it would imply that he'd have to start his study in Arabia at 9 - so possibly there is a typo somewhere in that source.
  6. Lipman (1998), p.202 gives 'Abd al-Khāliq's death date as 1740, without commenting on how that would match with the dates of Ma Mingxin's biography.
  7. Lipman (1998), p. 90
  8. ^ ا ب Lipman, pp. 107-111
  9. Lipman, p. 96 (on fiscal mismanagement)