مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت المسلمین پاکستان (ایم ڈبلیو ایم) پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی ایک دوسری مذہبی و سیاسی تنظیم ہے۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری اس تنظیم کے موجود ہ سیکرٹری جنرل ہیں۔ پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاوہ دنیا کے کئی ملکوں میں اس تنظیم کی شاخیں قائم ہیں۔ پاکستان میں یہ تنظیم سیاسی طور پر بھی فعال ہے اور 2013ء کے عام انتخابات میں شرکت کر کے بلوچستان سے صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ جیت چکی ہے۔ علامہ طاہر القادری کے لانگ مارچ میں مجلس وحدت مسلمین نے بھرپور ساتھ دیا تھا۔ آج بھی شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے یہ تنظیم خاصی فعال ہے۔ پاکستان کے علاوہ دنیا بھر کے مظلوموں کے حق میں ہمیشہ آواز اٹھاتی ہے۔ سیاسی طور پر تنظیم شیعہ ووٹ بنک کو اپنی طرف متوجہ کر چکی ہے جس کی واضح مثال گلگت بلتستان کے الیکشن ہیں جس میں مجلس کا ووٹ بنک تیسرے نمبر پر آیا ہے اور اسنے دو سیٹیں جیتیں جو پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سے زیادہ ہے جو صرف ایک ایک سیٹ جیت سکیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان الیکشن میں بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشن میں رہیں۔ اس کے علاوہ مجلس کی طرف سے دھاندلی اور وزیر اعظم کے الیکشن پر اثرانداز ہونے کی باتیں بھی کی گئیں،جبکہ علاقائی اطلاعات کے مطابق اس میں حقیقت پائی جاتی ہے۔ جب مجلس وحدت المسلمین پاکستان میں وسیع اثر رکھتی ہے کیونکہ اس کا مقصد مظلوم کے حق میں بولنا اور مظلوم کے لیے صرف انسان ہونا کافی ہے۔ اسی وجہ سے مجلس کا کشمیر اور فلسطین کے لیے واضح موقف رکھتی ہے اور آزادی ہی اس کا حل ہے اسی وجہ سے تنظیم واضح طور پر اینٹی انڈیا اور اسرائیل ہے۔

تاریخ

ترمیم

یہ تنظیم اگست 2009 میں وجود میں آئی۔ تنظیم کا مقصد ملک میں شیعہ حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے علاوہ شیعہ سنی اتحاد کے لیے کام کرنا تھا۔ اسی وجہ سے تنظیم نے ہر دہشت گردی کے واقع کی کھل کر مذمت کرتی ہے اور قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے حکومت وقت پر زور دیتی ہو وہ چاہے احتجاج ہو یا دھرنے۔ تنظیمی سیٹ اپ میں اس کا سیکرٹری جنرل ہی تنظیم کو چلاتا ہے اور اس کے نیچے دو ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہوتے ہیں۔[1]

اغراض ومقاصد

ترمیم

اس تنظیم نے اپنے لیے جو اغراض ومقاصد بیان کیے ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔

  • دین اسلام کا احیاء۔
  • اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد۔
  • پاکستان کی سا لمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش۔
  • امت مسلمہ کی وحدت کے لیے ،نیز مختلف ادیان ومذاہب کے مابین روابط اور ہم آہنگی۔
  • پیروان اہل بیت کی جان ومال اور ان کے حقوق کا تحفظ۔
  • دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت۔
  • عالمی سامراج اور استعمار کے خلاف جدوجہد اور اسلامی تحریکوں سے روابط اور ان کی حمایت ۔
  • عزاداری حسین بن علی کا فروغ اوراس کا تحفظ۔
  • امر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء کرنا۔
  • راہ امام خمینی اور فکر شہید عارف حسین حسینی پرگامزن رہنا۔
  • نظام ولایت فقیہ کی عملی پیروی کرنا۔

شعبہ جات

ترمیم
  • شعبہ جوان
  • شعبہ شماریات
  • شعبہ تنظیم سازی وامور تنظیم
  • شعبہ روابط
  • شعبہ خواتین
  • شعبہ مالیات
  • شعبہ نشر و اشاعت
  • شیعت میڈیا
  • شعبہ تربیت
  • شعبہ تعلیم
  • شعبہ تبلیغات
  • شعبہ فلاح وبہبود
  • شعبہ سیاسیات
  • شعبہ اسکاؤٹنگ

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

خارجی روابط

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔