محمد طاہر ابن عاشور
محمد طاہر بن عاشور (پورا:عربی: نام محمد الطاہر ابن محمد ابن محمد الطاہر ابن عاشور)اردو: محمد طاہر بن محمد بن محمد طاہر بن عاشور آپ کا مکمل نام ہے. [2]آپ کا سنہ پیدائش اور وفات 1879 – اگست 1973 ہے۔ [3] )آپ Ez-Zitouna(جامعہ زیتونہ) یونیورسٹی کے گریجویٹ اور ایک مشہور اسلامی اسکالر تھے ۔ [4] انھوں نے اصلاحی سوچ رکھنے والے علما سے کلاسیکی اسلامی اسکالرشپ کا مطالعہ اور جاری کرنے پر بحث کی۔آپ کو 1932ء میں شیخ الاسلام کا لقب دیا گیا۔اور اس کے بعد آپ جج بھی بنے۔آپ اسلامی تعلیم اور فقہ کی اصلاح کے موضوع پر مصنف اور بہترین مصنف تھے۔آپ کی تصانیف میں قرآنی تفسیر، التحریر والتنویر (تصدیق اور روشن خیالی) کے لیے سب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے۔[4]
محمد طاہر ابن عاشور | |
---|---|
(عربی میں: محمد الطاهر بن عاشور)،(عربی میں: مُحَمَّد الطَاهِر بن عَاشُور) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | اگست1879ء تونس شہر |
وفات | 12 اگست 1973ء (93–94 سال) المرسی |
شہریت | فرانسیسی زیر حمایت تونس (12 مئی 1881–20 مارچ 1956) تونس (20 مارچ 1956–12 اگست 1973) |
رکن | عرب اکیڈمی دمش |
اولاد | محمد الفضل بن عاشور |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ زیتونہ |
تلمیذ خاص | عمر بن حمدان |
پیشہ | قاضی ، مفتی ، مفسر قرآن |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
ملازمت | جامعہ زیتونہ |
کارہائے نمایاں | Tafsir al-Tahrir wa'l-Tanwir |
درستی - ترمیم |
ذاتی خیالات
ترمیممحمد ابن عاشور نے اپنے کام کو جدید دنیا کے لیے موزوں بنانے کا ارادہ کیا۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ اصول فقہ کا نظم و ضبط اپنی حدوں کو پہنچ چکا ہے۔اور طریقہ کار کی تکنیکیوں سے زیادہ بوجھ بن گیا ہے۔ جدید دنیا میں حالات کے بارے میں مناسب قانونی جوابات کسی لفظ کے معنی میں گہرائی سے تلاش کرنے سے نہیں مل سکتے۔
اعزازات
ترمیم- نیچان افتخار (تیونس) کے عظیم افسر
- تیونس کے آرڈر آف سول میرٹ کے عظیم افسر
اعتراف
ترمیم- دمشق کی عرب اکیڈمی کے رکن
- قاہرہ میں عربی زبان کی اکیڈمی کے رکن
تصانیف
ترمیممحمد ابن عاشور نے تیس سے زیادہ کتابیں لکھیں جن میں سے:
- (ar) اسلامی قانون کے مقاصد ( مقاصد الشريعة الإسلامية )
- (ar) اسلام میں سماجی نظام کی بنیادیں ( أصول النظام الاجتماعي في الإسلام )
- (ar) ڈان قریب نہیں ہے۔ ? ( أليس الصبح بقريب )
- (ar) وقف اور اسلام میں اس کے اثرات ( الوقف و آثاره في الإسلام )
- (ar) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش ( قصة المولد )
- قرآن و سنت میں تحقیقات اور تناظر ( تحقيقات و أنظار في القرآن و السنة ) )
- (ar) اسلامی فقہ کے اصول ( التوضيح و التصحيح لمشكلات كتاب التنقيح )
- (ar) اسلامی فقہ کا معاہدہ ( النوازل الشرعية )
- آراء اور اجتہاد ( آراء اجتهادية )
- (ar) اسلام میں ترقی کی ابتدا ( أصول التقدم في الاسلام )
- (ar) فتاوى ( الفتاوى )
- (ar) تصدیق اور روشن خیالی ( تفسير التحرير و التنوير ) : قرآن کی 30 جلدوں کی تفسیر۔
مزید دیکھو
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14650484r — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ M. Nafi 2005، صفحہ 2
- ↑ Brown، Jonathan A.C. (7 اگست 2014)۔ Misquoting Muhammad: The Challenge and Choices of Interpreting the Prophet's Legacy۔ Oneworld Publications۔ ص 279–80۔ ISBN:978-1-78074-420-9
- ^ ا ب M. Nafi 2005، صفحہ 1
حوالہ جات
ترمیم- محمد ابن عاشور: مقاصد الشریعہ پر مقالہ ، عربی سے ترجمہ اور محمد الطاہر المیسوی کی تشریح کردہ
- IAIS پر محمد الطاہر ابن عاشورآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ iais.org.my (Error: unknown archive URL)