محمد بن نصیر نمیری نصیریہ فرقے کا بانی تھا۔ امام مہدی کے نائب خاص محمد بن عثمان کے دور میں ابومحمد شریعی کے بعد باب اور نائب خاص ہونے کا دعویدار تھا، غلات میں شمار ہوتا تھا و حجت بن الحسن نے اس لعنت بھیج کر اس کی نفی کر دی تھی۔ مرتے وقت اس کی زبان بند ہو گئی تھی جب اس کے جانشین کا پوچھا گیا تو بہت مشکل سے لکنت زبان کے ساتھ جواب دیا:- احمد. اس کو ماننے والوں میں تین احمد نامی افراد میں اختلاف پیدا ہوا اور تین فرقے بن گئے۔

  1. ۔ ایک فرقے نے اس کے بیٹے احمد بن محمد نمیری کو نائب امام مانا۔
  2. دوسرے فرقے نے احمدبن موسی بن الفرات کو نائب امام مانا۔
  3. تیسرے فرقے نے احمد بن ابی الحسین بن بشر کو نائب امام مانا۔
محمد بن نصیر
(عربی میں: محمد بن نصير ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 883ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ الٰہیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان تینوں افراد نے نائب ہونے کا دعوی کیا۔[1].

اس کے کفریہ عقائد تھے۔ اور اپنے عقائد کی نشر و اشاعت کی بہت کوشش کرتا تھا۔ محمد بن نصیر نمیری امام مہدی ہونے کا دعوی کیا۔ پھر اس نے نبوت کا دعوی کیا اور کہا کہ علی بن ابی طالب خدا ہے (تناسخ کا نظریہ قائم کیا۔) اور اس نے مجھے نبی بنا کر بھیجا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. معجم رجال الحدیث، ابو القاسم خوئی: 17/336-338
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔