محمد مراد فاروقی
محمد مراد فاروقی (پیدائش: 1870ء – وفات: 1955ء) ایک جید عالم دین، مفتی اور مدرس تھے جنہوں نے اپنی زندگی دینی تعلیم، تدریس اور فقہ اسلامی کی خدمت میں گزاری۔ آپ کا تعلق دیوبندی مکتب فکر سے تھا اور آپ نے دارالعلوم دیوبند سے علم حاصل کیا اور بعد میں تدریسی خدمات انجام دیں۔[1][2]
محمد مراد فاروقی | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | 1870 |
وفات | 1955 |
معتقدات | دیوبندی |
بنیادی دلچسپی | فقہ اسلامی |
قابل ذکر خیالات | دیوبندی مکتب فکر میں تدریس و فتاویٰ |
وجہ شہرت | عالم دین، مفتی، مدرس |
پیشہ | عالم دین |
مرتبہ | |
متاثر |
ابتدائی زندگی
ترمیممحمد مراد فاروقی کی پیدائش 1870ء میں دیوبند میں ہوئی۔ بچپن سے ہی آپ کو دینی تعلیم میں شغف تھا، اسی جذبے کے تحت آپ نے دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا۔ وہاں آپ نے نامور علما سے علم حاصل کیا اور فقہ میں مہارت حاصل کی۔[3]
دارالعلوم دیوبند سے وابستگی
ترمیمتعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ کو دارالعلوم دیوبند میں تدریسی اور فتاویٰ کی ذمہ داریاں دی گئیں۔ آپ نے اسلامی علوم کے مختلف شعبوں میں درس دیا اور کئی شاگردوں کو تعلیم دی، جو بعد میں بڑے علماء بنے۔[4]
خدمات
ترمیممحمد مراد فاروقی نے اپنے دور میں متعدد فتاویٰ جاری کیے جو اسلامی فقہ میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ آپ کے شاگردوں میں کئی نامور علماء شامل ہیں جو آپ کی علمی خدمات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔[5]
علمی مقام اور اثرات
ترمیمدیوبندی مکتب فکر میں آپ کا علمی مقام نمایاں تھا۔ آپ کی تعلیمات اور فتاویٰ کو علمی حلقوں میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور آپ کے علمی ورثے کو آپ کے شاگرد زندہ رکھے ہوئے ہیں۔[6]
وفات
ترمیممحمد مراد فاروقی 1955ء میں انتقال کر گئے۔ آپ کی وفات سے علمی حلقوں میں ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا جسے پر کرنا مشکل تھا۔ آپ کی دینی خدمات کو دیوبندی مکتب فکر میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سید مہدی حسن، "تاریخ دیوبند"، جلد 1، صفحہ 215، دیوبند پبلیکیشنز
- ↑ محمد اسحاق بھٹی، "پاکستان کے ممتاز علماء"، صفحہ 118، لاہور، 1978ء
- ↑ محمد یوسف، "دیوبند کے علما"، صفحہ 130، مکتبہ دیوبند، 1925ء
- ↑ مفتی عبد القادر، "دیوبند کا علمی ورثہ"، صفحہ 70، کراچی یونیورسٹی، 1940ء
- ↑ مولانا محمد زکریا، "پاکستان میں دینی مدارس"، صفحہ 95، لاہور، 1985ء
- ↑ مولانا قاری محمود، "دیوبند کے فقیہ"، صفحہ 85، لاہور اسلامی انسٹیٹیوٹ، 1945ء
- ↑ محمد اعظم، "علماء دیوبند کی خدمات"، صفحہ 80، مکتبہ اسلامی، 1956ء