مدحت مرسی
مدحت مرسی (پیدائش: 1953ء - وفات: 2008ء) ایک مصری نژاد شدت پسند اور القاعدہ کے بم بنانے کے ماہر تھے۔ انہیں القاعدہ کے لیے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد بنانے میں مہارت حاصل تھی اور وہ تنظیم کے عسکری نیٹ ورک کے لیے ایک اہم رکن تھے۔ مدحت مرسی 2008ء میں پاکستان کے علاقے وزیرستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔[1]
مدحت مرسی | |
---|---|
(عربی میں: مدحت مرسي السيد عمر) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1953ء (اندازاً) مصر |
وفات | 2008ء وزیرستان، پاکستان |
وجہ وفات | ڈرون حملہ |
قومیت | مصری |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن اور بم بنانے کے ماہر |
مادری زبان | مصری عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، مصری عربی |
وجہ شہرت | القاعدہ کے لیے بم سازی میں مہارت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیممدحت مرسی کا تعلق مصر سے تھا اور انہوں نے کیمیائی اور دھماکہ خیز مواد کے ماہر کی حیثیت سے تربیت حاصل کی تھی۔ القاعدہ میں شامل ہونے کے بعد، مرسی نے تنظیم کے عسکری تربیتی مراکز میں دھماکہ خیز مواد بنانے کی تربیت فراہم کی اور القاعدہ کے لیے کئی ہتھیار اور بم تیار کیے۔ وہ اپنے کوڈ نام "ابو خباب المصری" سے بھی مشہور تھے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیممدحت مرسی القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کے لیے ایک کلیدی شخصیت تھے۔ ان کی ذمہ داریوں میں القاعدہ کے جنگجوؤں کو دھماکہ خیز مواد اور بم بنانے کی تربیت فراہم کرنا شامل تھا۔ ان کے تیار کردہ بموں اور ہتھیاروں نے تنظیم کو کئی عسکری کارروائیوں میں مدد فراہم کی۔ مرسی کو القاعدہ کے اعلیٰ ترین عسکری ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا اور ان کے تیار کردہ بموں نے بین الاقوامی سطح پر خطرات پیدا کیے تھے۔[3]
امریکی ڈرون حملہ اور موت
ترمیم28 جولائی 2008ء کو مدحت مرسی کو پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرستان میں ایک امریکی ڈرون حملے کے ذریعے ہلاک کیا گیا۔ یہ حملہ القاعدہ کے بم ساز نیٹ ورک کو کمزور کرنے کی ایک کوشش تھی اور امریکی حکام نے اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیممدحت مرسی کی ہلاکت پر عالمی سطح پر مختلف ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے ان کی ہلاکت کو القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا، جبکہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بغیر مقدمہ چلائے ہلاکتوں پر تنقید کی۔[5]
القاعدہ میں اہمیت
ترمیممدحت مرسی کا شمار القاعدہ کے اہم ترین عسکری ماہرین میں ہوتا تھا۔ ان کی موت سے القاعدہ کے عسکری نیٹ ورک کو ایک بڑا نقصان پہنچا اور تنظیم کی بم سازی کی صلاحیتوں پر بھی اثر پڑا۔