مدراس کیفے
مدراس کیفےبالی وڈ کی 2013ء میں ریلیز ہونے والی تھرلر فلم ہے میں اس فلم کے ریلیز ہونے سے پہلے ہی تنازع کا شکار ہو گئی تھی [7] تمل گروپوں نے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کی وجہ فلم میں 1980 اور 1990 کی دہائی کا دور دکھایا گیا گیا ہے جب 1991 میں جنوبی بھارت کی ریاست تمل ناڈو میں سری لنکا کے تمل ٹائیگرز کے باغیوں نے ایک الیکشن ریلی میں راجیو گاندھی کو قتل کر دیا تھا۔
مدراس کیفے | |
---|---|
Theatrical poster | |
ہدایت کار | Shoojit Sircar |
پروڈیوسر | John Abraham[1] Shoojit Sircar Ronnie Lahiri[2][3] |
تحریر | Somnath Dey Shubendu Bhattacharya Juhi Chaturvedi (dialogue) Tushar Jain (additional dialogue) |
منظر نویس | Somnath Dey Shubendu Bhattacharya Dusan Tolmac (additional screenplay) |
ستارے | John Abraham نرگس فخری راشی کھنہ Siddharth Basu Prakash Belawadi |
موسیقی | Shantanu Moitra |
سنیماگرافی | Kamaljeet Negi |
ایڈیٹر | Chandrashekhar Prajapati |
پروڈکشن کمپنی | JA Entertainment Rising Sun Films |
تقسیم کار | Viacom 18 Motion Pictures JA Entertainment |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 130 minutes[4] |
ملک | India |
زبان | ہندی زبان |
بجٹ | ₹350 million (امریکی $4.9 ملین)[5] |
باکس آفس | ₹510 million (امریکی $7.2 ملین)[6] |
فلم کے ڈائریکٹر شوجی سرکار ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑
- ↑ "(From left) Actor John Abraham, producer Ronnie Lahiri, | Photos Punjab"۔ Hindustan Times۔ 23 March 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2013
- ↑ Chance to realise a reel dream
- ↑ "MADRAS CAFE (15)"۔ British Board of Film Classification۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2013
- ↑ "Rs 400 crore riding on Bollywood box office this August"۔ Hindustan Times۔ 31 July 2013۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولائی 2013
- ↑ "Box Office Collection: 'Satyagraha' Affects 'Madras Cafe' and 'Chennai Express' in India – International Business Times"۔ Ibtimes.co.in۔ 6 September 2013۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2013
- ↑ "بالی وڈ فلم 'مدراس کیفے' تنازع کا شکار"