مصطفی غلاینی
مصطفیٰ بن محمد بن سلیم بن محی الدین بن مصطفی غلاینی (1886ء، 1302ھ ) میں بیروت میں پیدا ہوئے) ایک صحافی ، عربی زبان کے استاد، قاضی، اور بیروت میں اسلامی کونسل کے سابق صدر تھے۔[4]
فضیلۃ الشیخ | ||||
---|---|---|---|---|
| ||||
(عربی میں: مُصطفى الغلاييني) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1886ء [1] بیروت |
|||
وفات | 17 فروری 1944ء (57–58 سال) بیروت |
|||
شہریت | سلطنت عثمانیہ (1886–1918) مملکت شام (1918–1920) لبنان (1926–1944) |
|||
رکن | عرب اکیڈمی دمش | |||
عملی زندگی | ||||
پیشہ | صحافی [2][3]، ادیب ، مصنف ، ماہرِ لسانیات ، عالم | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | |||
عسکری خدمات | ||||
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممصطفیٰ الغلایینی نے بیروت اور قاہرہ میں تعلیم حاصل کی۔ اپنی عملی زندگی کا آغاز بیروت کی اسلامی کالج میں عربی زبان اور فقہ کے استاد کے طور پر کیا۔ وہ بیروت کے مسجد عمری میں علمی حلقے بھی منعقد کرتے تھے۔ 1910 میں انہوں نے جمعیت الاتحاد والترقی میں شمولیت اختیار کی اور ماہنامہ النبراس جاری کیا۔ بعد میں انہوں نے جمعیت الاصلاح البيروتية میں بھی شمولیت اختیار کی۔[5] عثمانی فوج میں شامل ہو کر انہوں نے نہر سویز کے قریب انگریزوں کے خلاف جنگ میں حصہ لیا، لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ بعد میں شام میں عرب انقلابی تحریک میں شامل ہو گئے، جہاں امیر عبداللہ بن حسین نے انہیں اپنے بچوں کو عربی زبان اور شرعی علوم پڑھانے کے لیے منتخب کیا۔[6]
مصطفیٰ الغلایینی پر وزیر داخلہ کے قتل کا الزام لگا، جس پر انہیں جزیرہ ارواد میں سات ماہ قید کیا گیا۔ مشروط رہائی کے بعد فلسطین بھیج دیا گیا، مگر وہ دوبارہ بیروت واپس آئے، جہاں فرانسیسی حکام نے انہیں دوبارہ گرفتار کر کے جلا وطن کر دیا۔
وفات
ترمیمبعد میں حيفا منتقل ہوئے اور جنگ عظیم دوم کے دوران فرانسیسی تسلط کمزور ہونے پر بیروت لوٹ آئے۔ یہاں انہوں نے اسلامی کونسل کی صدارت، شرعی عدالت کے مشیر، اور قاضی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کا انتقال 1944 میں بیروت میں ہوا۔
مؤلفات
ترمیم- نظرات السفور
- الحجاب في الإسلام
- أريج الزهر
- خيار المقول في سيرة الرسول
- لباب الخيار في سيرة النبي المختار
- روح المدينة
- ديوان الغلاييني
- جامع الدروس العربية
- عظة الناشئين
- نظم الشعر في أغراض مختلفة[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ این یو کے اے ٹی - آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=1207&url_prefix=http://nukat.edu.pl/aut/&id=n2015183693 — بنام: Muṣṭafā al- Ġalāyīnī
- ↑ عنوان : تاريخ الصحافة العربية
- ↑ https://projectjaraid.github.io
- ↑ لوا خطا ماڈیول:Cite_Q میں 684 سطر پر: attempt to call upvalue 'getPropOfProp' (a nil value)۔
- ↑ الشيخ مصطفى الغلاييني". 21 أبريل 2006. مؤرشف من الأصل في 2023-03-03. اطلع عليه بتاريخ 2023-03-03.
- ↑ كتاب - أبناء الشرق - صفحة 378-379 - للدكتور إبراهيم عبدالكريم كريدية - مكتبة - نوفل - بيروت - لبنان 2007م - الطبعة الاولى
- ↑ كتاب - أبناء الشرق - صفحة 378-379 - للدكتور إبراهيم عبدالكريم كريدية - مكتبة - نوفل - بيروت - لبنان 2007م - الطبعة الاولى
ویکی ذخائر پر مصطفی غلاینی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |