مظفر علی سید
مظفر علی سید (پیدائش: 6 دسمبر، 1929ء - وفات: 28 جنوری، 2000ء) پاکستان سے تعلق رکھنے و الے اردو زبان کے ممتاز نقاد، محقق اور مترجم تھے۔
مظفر علی سید | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 دسمبر 1929ء امرتسر ، برطانوی پنجاب |
وفات | 28 جنوری 2000ء (71 سال) لاہور ، پاکستان |
مدفن | کیولری گراؤنڈ ، لاہور |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادبی نقاد ، مترجم |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممظفر علی سید 6 دسمبر، 1929ء کو امرتسر، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔[1][2][3] ان کی تصانیف میں تنقید کی آزادی، احمد ندیم قاسمی کے بہترین افسانے، یادوں کی سرگم اور تراجم میں فکشن، فن اور فلسفہ اور پاک فضائیہ کی تاریخ کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے اردو کے ممتاز محقق و نقاد مشفق خواجہ کے کالموں کے تین مجموعے خامہ بگوش کے قلم سے ، سخن در سخن اور سخن ہائے گفتنی کے نام سے مرتب کیے۔ یہ مجموعے اردو ادب میں اہم مقام رکھتے ہیں۔[2]
تصانیف
ترمیم- تنقید کی آزادی (تنقید)
- پاک فضائیہ کی تاریخ (تاریخ)
- یادوں کی سرگم (خاکے)
- احمد ندیم قاسمی کے بہترین افسانے (ترتیب)
- خامہ بگوش کے قلم سے (ترتیب)
- سخن در سخن (ترتیب)
- سخن ہائے گفتنی (ترتیب)
- سخن اور اہل سخن
- 1001سوال جواب(معلومات عامہ) طبع فیروز سنز
- فکشن ، فن اور فلسفہ ( ڈی ایچ لارنس کے تنقیدی مضامین کے تراجم)
- لسانی و عرضی مقالات ( مجموعہ مضامین)
- "تنقید ادبیات اردو"( از سید عابد علی عابد) کاتنقیدی جائزہ
مقالہ
ترمیمڈاکٹر روبینہ شاہین نے ان کی شخصیت اور فن پر پی ایچ ڈی مقالہ لکھا، "مظفر علی سید، ایک مطالعہ "، یہ مقالہ کتابی صورت میں بھی شائع ہو چکا ہے، یہ مقالہ 2004ء میں پشاور یونیورسٹی میں پیش کیا گیا، نگران مقالہ صابر کلوروی تھے۔
وفات
ترمیممظفر علی سید28 جنوری، 2000ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ لاہور میں کیولری گراؤنڈ قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1][2][3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب مظفر علی سید، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 852
- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، وفیات ناموران پاکستان، اردو سائنس بورڈ لاہور، 2006ء، ص 834