مظفر نگر
مظفر نگر بھارتی دار الحکومت دہلی سے ملحق ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفرنگر کا صدر مقام ہے۔ یہ شہر مغلیہ سلطنت جہاگیر بادشاد کے دور میں وجود میں نہیں تھا حکومت کا علاقائی کام کاج مظفرنگر جو اب ایک گاۂو ہے سروٹ سے چلتا تھا عنان حکومت جب شاہ جہاں بادشاہ کے ہاتھ میں آئی تب مظفرنگر بھی معرض وجود میں آیا گاۂو سوجڑو اور سروٹ کی سرزمین پر شاہ جہاں کےجاگیردار سید مظفرعلی خاں نے11ستمبر1641ء میں ایک بستی آباد کی مگر اس بستی کو مظفرنگر کا نام سید مظفر علی خاں کے بڑے فرزند سید منصور علی خاں نے 10 محرم1073ھ مطابق 1663ء میں دیا اور مظفرنگر کی بنیاد پڑی یعنی اپنے والد سید مظفر علی خان کے نام پر رکھا۔ اس کے بعد مظفر نگر مورخہ 16رمضان 1241ھ مطابق6 جون1826ء کو ضلع قرار پایا، یہ شہر مظفرنگر، دہلی اور ڈیرہ دون ریلوے لائن کے درمیان واقع ہے ۔[3] ، نوائے حق اردو ہفت روزہ کمہیڑہ مدیر سید محمد رفیع
मुज़फ्फरनगर | |
---|---|
شہر | |
عرفیت: بھارت کا تعلیمی مرکز | |
ملک | ![]() |
ریاست | اتر پردیش |
ضلع | مظفر نگر |
بلندی | 272 میل (892 فٹ) |
آبادی (2011)[1] | |
• شہر | 392,451 |
• میٹرو[2] | 494,792 |
زبانیں | |
• سرکاری | ہندی اردو |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 251 001/2/3 |
ٹیلی فون کوڈ | 0131 |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | UP 12 |
ویب سائٹ | muzaffarnagar |
حوالہ جات ترميم
- ↑ "Provisional Population Totals, Census of India 2011; Cities having population 1 lakh and above" (PDF). Office of the Registrar General & Census Commissioner, India. 26 دسمبر 2018 میں اصل (pdf) سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2012.
- ↑ "Provisional Population Totals, Census of India 2011; Urban Agglomerations/Cities having population 1 lakh and above" (PDF). Office of the Registrar General & Census Commissioner, India. 26 دسمبر 2018 میں اصل (pdf) سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2012.
- ↑ نوائےحق اردو ہفت روزہ