اسلوب نامہ
گنجینۂ ہدایات


مضامین کے قطعے
مضامین کو قابل مطالعہ بنائیں


تصاویر اور حوالے
مندرجات کو مزین کریں


ربط کاری
دائرۃ المعارف کو باہم مربوط کریں


اسلوب نگارش
دلکش اسلوب نگارش کا خیال رکھیں


خلاصہ
سابقہ ہدایات پر طائرانہ نظر ڈالیں





اپنے مضامین اور تحریروں میں اردو کے ادب عالیہ کے اسلوب، طرز ادا، املا اور توازن و ہمواری کی پیروی کریں۔ جملوں میں زوائد سے مکمل گریز برتیں اور حتی الامکان اس کی کوشش کریں کہ جملوں کی ساخت میں جھول اور اردو روزمرہ کی مخالفت نہ ہو۔ اگر مضمون میں کہیں موضوع کی مناسبت سے دشوار اصطلاحات کا ذکر کریں تو ان کی آسان تشریح ضرور لکھیں (خواہ بین القوسین ہو یا حاشیہ میں)۔


املا

اپنے مضمون میں درست املا کا خصوصی خیال رکھیں، اگر آپ کسی لفظ کے املا کے متعلق مشکوک ہیں تو یہاں سے درست یا راجح املا اخذ کر سکتے ہیں۔ بسا اوقات ایک ہی لفظ کے متعدد املا اور ہجے رائج ہوتے ہیں، اس صورت میں بھی آپ اوپر مذکور فہرست سے رجوع کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ الفاظ کا غلط املا قارئین کو مضمون چھوڑ دینے پر مجبور اور اس دائرۃ المعارف سے بد ظن کر سکتا ہے۔ جب آپ مضمون مکمل کر لیں تو اسے آخر میں اس نظر سے ضرور دیکھیں کہ املا کی کہیں کوئی غلطی تو نہیں در آئی، نیز اسے حتمی قرار دینے سے قبل مندرجات کی نوک پلک سنوارنا نہ بھولیں۔


روزمرہ

تحریروں میں مناسب موقع پر موزوں محاوروں اور روزمرہ کا استعمال مضمون میں جان ڈال دیتا ہے، چنانچہ اگر ممکن ہو تو انھیں ضرور استعمال کریں۔ انگریزی اور ہندی زبانوں کی نقالی سے مکمل گریز کریں۔ ان زبانوں سے ترجمہ کے دوران میں اس امر کی کوشش کریں کہ عبارت سہل اور رواں ہو نیز ترجمہ کی بجائے ترجمانی (مکمل عبارت کا مفہوم سمجھ کر اسے اپنے الفاظ میں پیش کرنے) پر زور صرف کریں۔ علاوہ ازیں ان زبانوں کے محاوروں اور تمثیلات و تشبیہات کو لفظ بلفظ منتقل نہ کریں بلکہ اردو روزمرہ میں ان کے متبادل تلاش کرکے لکھیں۔


مبالغہ آرائی

ویکیپیڈیا میں مبالغہ آرائی کو سخت ناپسند اور حقیقت پسندی کو ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ شخصیات پر لکھے جانے والے مضامین کے عنوان میں القاب و دعائیہ کلمات کا استعمال قطعاً ممنوع ہے۔ ہاں مضمون میں کہیں برسبیل تذکرہ مختصراً ان القاب کو بیان کرنے کی گنجائش نکل سکتی ہے۔ نیز سوانحی مضامین میں شخصیت کے مثبت اور منفی دونوں پہلوؤں کو پیش کریں۔ آرا کے بیان میں معتقدین و ناقدین دونوں طبقے کی آرا نقل کریں۔ نیز مضمون میں شخصیت کے تذکرہ کے وقت "آپ آپ" کی گردان سے بچیں۔


رموز اوقاف

تحریروں میں رموز اوقاف کو بے پناہ اہمیت حاصل ہے۔ چنانچہ ان کا بھی خصوصی خیال رکھیں۔ ختمہ (۔)، وقفہ (،)، فاصلہ (-)، کوما فوق النقطہ (؛)، واوین (" ") وغیرہ رموز کو مناسب مقامات پر ضرور استعمال کریں۔ ان سے قارئین کو دوران مطالعہ میں فہم عبارت میں دشواری پیش نہیں آتی اور مضمون کی دلکشی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ فقروں کے اختتام پر ختمہ ضرور رکھیں اور ایک جملہ پر مشتمل اقتباس کو واوین میں درج کریں۔ مثلاً: زید ہندوستان کا باشندہ ہے۔ لیکن اس کا کہنا ہے کہ "میں ایک عالمی شہری اور سیاح ہوں"۔