معراج بی بی چترالی
معراج بی بی چترالی (پیدائش 15 جنوری، 1975ء) پاکستان کی وادی کھوت کے قصبہ شداندور میں پیدا ہونے والی خواتین اور بچیوں کی تعلیم کی سرگرم رکن ہے اور اسے کسی بھی شعبے میں پبلک پیس پرائز وصول کرنے والے سب سے پہلی پاکستانی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کی وجہ شہرت اپنے آبائی علاقے چترال اور خیبر پختونخوا میں انسانی حقوق، بچیوں کے حقوق، تعلیم اور حقوق نسواں کے حق میں کام کرنا ہے۔ [1] 12اکتوبر 2018ء کو معراج بی بی چترالی کو بچیوں اور خواتین کی آزادی اور تمام بچوں کو تعلیم کے حق کے بارے جدوجہد کرنے پر 2018ء کے پبلک پیس پرائز دیا گیا۔ معراج بی بی پبلک پیس پرائز پانے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی ہے۔ فرانسیسی زبان میں پبلک پیس پرائز جیت کر پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے پر آپ کو ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے
معراج بی بی | |
---|---|
معراج | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | چترال, پاکستان |
15 جنوری 1975
شہریت | پاکستانی |
قومیت | پاکستانی |
والدین |
|
عملی زندگی | |
تعليم | جامعہ شیرینگڑ دیر بالا، خیبر پختونخوا |
پیشہ | ماہر تعلیم، سماجی کارکن |
وجہ شہرت | مادری زبان میں تعلیم، حقوق نسوان، بچیوں کی تعلیم |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
” | Distinction octroyée pour son dévouement et sa détermination à promouvoir sans relâche l’éducation des femmes et des enfants défavorisés au-delà des préjugés sociaux et culturels, devenant un symbole de l’engagement social au service de plus démunis. FÉLICITATIONS! | “ |
ابتدائی زندگی
ترمیمبچپن
ترمیممعراج بی بی 12 جولائی، 1997ء کو پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں پیدا ہوئی۔ معراج کا تعلق قوضئیے خاندان سے ہے جو چترالی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
تعلیم
ترمیممعراج نے تعلیم اپنے آبائی گاؤں کھوت سے حاصل کی ، قران مجید کی تعلیم گاؤں کی مسجد سے حاصل کی اس کے بعدبی ایڈ تک تعلیم ضلع چترال سے حاصل کی اور ایم اے علوم اسلامیہ جامعہ شیرینگڑ ضلع اپر دیر خیبر پختونخوا سے امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔
پبلک انعام برائے امن
ترمیم12اکتوبر، 2018ء کو معراج کو بچیوں اور خواتین کے حقِ تعلیم کے لیے جدوجہد پر پبلک انعام برائے امن دیا گیا۔ 40سال کی عمر میں معراج یہ اعزاز پانے والی پاکستان کی پہلی خاتون ہے۔ [2] پبلک پیس پرائز کی انتظامیہ نے معراج بی بی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے اسے سن 2018 کے لیے پاکستان کی صوبہ خیبر پختونخوا سے اعزاز کا حقدار قرار دے کر بہترین انداز میں ان کی خدمات کو خراج تحسین کیا ہے
” | Artisan of peace, Laureate for the 2018 Edition of the Public Peace Prize
Distinction awarded for her devotion and determination, she has relentlessly promoted education for children and women beyond social and cultural discrimination. She has become a symbol of social commitment in service of underprivileged people. CONGRATULATIONS! |
“ |
اعزازات
ترمیمسال | اعزاز/انعام | کیفیت | ملک |
---|---|---|---|
2011ء | قومی عالمی امن انعام | یواین ڈی پی اور این پیس نیٹ ورک کی طرف سے نامزد کیا گیا | اقوام متحدہ |
2015ء | بہترین استاد انعام | اینوویٹیو یوتھ فورم کی طرف سے نامزد کیا گیا | پاکستان |
جنوری 2014ء | بہترین استانی کا انعام | یوتھ رولیوشن کلان کی طرف سے دیا جانے والا اعزاز برائے بہترین استانی | پاکستان |
مارچ 2016ء | دی نیوز ففٹی اعزاز | اخبار دی نیوز انٹرنیشنل کی طرف سے نامزد کیا گیا | پاکستان |
دسمبر 2018ء | پبلک پیس پرائز | خواتین اور بچیوں کے حقوق کے لیے دیا گیا | اقوام متحدہ |
جون 2016ء | اعزازی ڈگری ایسوسی ایٹ فیلو شپ | رائل کامن ویلتھ سوسائٹی کی طرف سے دیا گیا | مملکت متحدہ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "معراج بی بی چترالی کے لیے پبلک پیس پرائز - Public Peace Prize Laureate News انگریزی"۔ 11 جولائی 2013 میں اصل تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2021 - ↑ "معراج بی بی چترالی کے لیے پبلک پیس پرائز - Public Peace Prize Laureate News انگریزی"۔ 11 جولائی 2013 میں اصل تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2021