معروف البخیت
معروف سلیمان البخیت ( عربی: معروف البخيت : 18 مارچ 1947 - 7 اکتوبر 2023) ایک اردنی سیاست دان تھے جو دو بار اردن کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ وہ پہلے 27 نومبر 2005 سے 25 نومبر 2007 تک اور پھر 9 فروری 2011 سے 17 اکتوبر 2011 تک وزیر اعظم رہے۔ بخیت اسرائیل میں اردن کے سفیر اور قومی سلامتی کے سربراہ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ 2005 کے عمان میں ہونے والے بم دھماکوں کے تین ہفتے سے بھی کم عرصے بعد شاہ عبداللہ دوم کی طرف سے وزیر اعظم مقرر کیا گیا، بخیت کی بنیادی ترجیحات اردن میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنا تھیں۔یکم فروری 2011 کو بادشاہ نے انھیں دوبارہ وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔ [3]البخیت نے 17 اکتوبر 2011 کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور 24 اکتوبر کو عون شوکت الخصاونہ نے ان کی جگہ لی۔
معروف البخیت | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: معروف البخيت) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 18 مارچ 1947ء [1] ماحص [1] |
||||||
وفات | 7 اکتوبر 2023ء (76 سال)[2] اردن |
||||||
شہریت | اردن | ||||||
جماعت | آزاد سیاست دان | ||||||
تعداد اولاد | 3 [1] | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعظم اردن | |||||||
برسر عہدہ 27 نومبر 2005 – 25 نومبر 2007 |
|||||||
وزیر اعظم اردن | |||||||
برسر عہدہ 9 فروری 2011 – 24 اکتوبر 2011 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ اردن جامعہ جنوبی کیلیفونیا کنگز کالج لندن |
||||||
تخصص تعلیم | پبلک ایڈمنسٹریشن اور سیاسیات | ||||||
تعلیمی اسناد | بیچلر ،ایم اے پبلک ایڈمنسٹریشن ،پی ایچ ڈی | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، سفارت کار ، استاد جامعہ | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، انگریزی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | میجر جنرل | ||||||
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیممعروف البخیت نے اردن یونیورسٹی سے جنرل مینجمنٹ اور پولیٹیکل سائنس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 1982 میں یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز اور 1990 میں کنگز کالج لندن سے اسٹریٹجک اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ ان کا پی ایچ ڈی کا مقالہ " مصری فضائی دفاعی حکمت عملی 1967-1973 کا ارتقا " کے عنوان سے ہے۔ [4]
فوجی کیریئر
ترمیممعروف البخیت کا تعلق اردن کے العبادی قبیلے سے ہے۔ انھوں نے 1964 میں اردن کی مسلح افواج میں شمولیت اختیار کی اور 1966 میں رائل ملٹری کالج سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے گریجویشن کیا۔ وہ 1999 میں مسلح افواج سے بطور میجر جنرل ریٹائر ہوئے۔[5]
وزیر اعظم
ترمیمبخیت دو بار وزیر اعظم رہے، پہلے 27 نومبر 2005 سے 25 نومبر 2007 تک اور پھر 9 فروری 2011 تک خدمات سر انجام دیں۔
پہلی مدت
ترمیمبخیت کو شاہ عبد اللہ دوم نے 2005 کے عمان بم دھماکوں کے تین ہفتے سے بھی کم عرصے کے بعد مقرر کیا تھا۔ [6]
دوسری مدت
ترمیماردن میں ہونے والے مظاہروں کے بعد، یکم فروری 2011 کو شاہ عبد اللہ نے وزیر اعظم سمیر رفائی کو برطرف کر دیا اور بخیت کو ان کے پرانے عہدے پر دوبارہ تعینات کر دیا۔ امریکا اور 1994 کے اردن-اسرائیل امن معاہدے کے حوالے سے اعتدال پسند موقف کو برقرار رکھتے ہوئے، البخیت نے انتخابی قوانین میں تبدیلیاں کرنے، اختیارات کو مرکزیت دینے اور سیاسی جماعتوں کو مزید حقوق دینے کا وعدہ کیا تھا۔ شاہ عبد اللہ دوم نے 17 اکتوبر 2011 کو ان کا استعفیٰ قبول کر لیا اور عون شوکت الخصاونہ کو وزیر اعظم مقرر کیا۔[7]
وفات
ترمیممعروف البخیت کا انتقال 7 اکتوبر 2023 کو 76 سال کی عمر میں ہوا ۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ تاریخ اشاعت: 7 اکتوبر 2023 — وفاة رئيس الوزراء الأسبق معروف البخيت — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2023 — سے آرکائیو اصل فی 7 اکتوبر 2023
- ↑ تاریخ اشاعت: 7 اکتوبر 2023 — وفاة رئيس الوزراء الأسبق معروف البخيت — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2023 — سے آرکائیو اصل فی 7 اکتوبر 2023
- ↑ "Khasawneh mourns passing of former Prime Minister Marouf Al-Bakhit"۔ en.royanews.tv (بزبان انگریزی)۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023
- ↑ Marouf al-Bakhit (1990)۔ The Evolution of Egyptian Air Defence Strategy 1967-1973 (PDF) (مقالہ)۔ King's College London
- ↑ "Former Prime Minister Marouf al Bakhit passes away"۔ Ammon News۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023
- ↑ "Former Prime Minister Marouf al Bakhit passes away"۔ Ammon News۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023
- ↑ "Former Prime Minister Marouf al Bakhit passes away"۔ Ammon News۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023
- ↑ "PM Khasawneh mourns passing of former PM Marouf Bakhit - Jordan News | Latest News from Jordan, MENA"۔ Jordan News | Latest News from Jordan, MENA (بزبان انگریزی)۔ 2023-10-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023