معرکہ کورے گاؤں
معرکہ کورے گاؤں یکم جنوری 1818ء کو پونہ میں واقع کورے گاؤں بھیما میں بھیما ندی کے پاس جنوب مشرقی پونے میں انگریزوں اور پیشوا کے درمیان میں پیش آیا۔ انگریزوں کے 500 سپاہی جس میں 450 مہار (اچھوت) تھے اور پیشوا باجی راؤ دوم کے 28000 فوجی تھے۔ محض 500 مہار فوجیوں نے پیشوا کی طاقتور فوج کو شکست دی۔ فوجیوں کو ان کی بہادری اور جرات پر اعزاز دیا گیا۔
معرکہ کورے گاؤں | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ تیسری انگریزی-مرہٹہ جنگ | |||||||
بھیما کورے گاؤں میں فتح یابی کا ستون | |||||||
| |||||||
مُحارِب | |||||||
برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی | مراٹھا سلطنت کے پیشوا | ||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||
Captain Francis F. Staunton |
پیشوا باجی راؤ دوم باپو گوکھلے اپا دیسائی Trimbakji Dengle | ||||||
شریک دستے | |||||||
2nd Battalion of the 1st Regiment of Bombay Native Infantry Madras Artillery | عرب، Gosains اور مراٹھا | ||||||
طاقت | |||||||
834, including around 500 infantry, around 300 cavalry and 24 artillery 2 6-pounder cannons |
28000, including 20,000 cavalry and 8000 infantry (around 2,000 participated in the battle supported by 2 cannons) | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||
275 افراد قتل، زخمی یا لاپتہ | 500–600 افراد قتل یا زخمی (برطانوی تخمینہ) | ||||||
[1] | |||||||
برطانوی ریزیڈینٹ کی سرکاری رپورٹ میں فوجیوں کے نظم و ضبط اور ان کی ہمت و ثابت قدمی کی تعریف کی گئی۔ یہ جنگ انتہائی اہمیت کی حامل سمجھی جاتی ہے۔ پہلے انگریزوں کی ایک چھوٹی سی ٹکڑی نے پیشوا کو شکست دی جس نے پیشوا سلطنت کا خاتمہ کرنے میں مدد کی۔ دوسرے اچھوت مہاروں کو اپنی بہادری دکھانے اور ذات پات کی پابندی کو توڑنے کا موقع ملا۔[2]