پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور بین الاقوامی ہاکی کی مقتدر شخصیت اصل نام منظور حسین عاطف 1928ء میں پیدا ہوئے۔

ذاتی معلومات
پیدائش1928
گجرات، خطۂ پنجاب
وفات2008ء (عمر 79–80)

کیرئیر ترمیم

بریگیڈیئر عاطف کو کھلاڑی اور ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت بین الاقوامی ہاکی میں ہمیشہ اہم مقام حاصل رہا۔ انھوں نے چار اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ 1960ء کے روم اولمپکس میں طلائی تمغا جیتنے والی ٹیم میں شامل تھے۔ سنہ 1962ء کے ایشیائی کھیلوں کے فائنل میں ان کے پنالٹی کارنر پر کیے گئے گول نے پاکستان کو طلائی تمغے سے ہمکنار کیا تھا۔ وہ اپنے دور کے بہترین لیفٹ فل بیک تھے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد ترمیم

بریگیڈیئر عاطف 1968ء اور 1984ء اولمپکس کے علاوہ 1982ء ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے منیجر بھی تھے۔ بریگیڈئر عاطف نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری کی حیثیت سے سب سے طویل عرصہ یعنی 11 سال خدمات انجام دیں۔ وہ ایشین ہاکی فیڈریشن کے 16 سال سیکریٹری اور نو سال نائب صدر رہے۔ ایئر مارشل نور خان کے دور میں بریگیڈئر عاطف پاکستانی ہاکی کی طاقتور ترین شخصیت کے طور پر سامنے آئے۔ ان کے دور میں پاکستانی ہاکی عروج پر رہی۔

اعزازات ترمیم

انھیں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے رولز بورڈ کے پہلے غیر یورپی چیئرمین ہونے کا منفرد اعزاز بھی حاصل ہے۔ بریگیڈئر عاطف کو آئی او سی نے اولمپک آرڈر آف میرٹ کے اعزاز سے بھی نوازا تھا۔

الزامات ترمیم

تاہم ان پر کھلاڑیوں کو ان کی خواہشات کے برخلاف ریٹائر کرنے کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہا جس کے بارے میں ان کا ہمیشہ یہی کہنا تھا کہ متبادل کھلاڑی ملنے کے بعد ہی منصوبہ بندی کے مطابق کھلاڑیوں کو ریٹائر کیا گیا۔ 2008 میں ان کا انتقال ہوا۔