مولانا نورالحسن انور
مولانانورالحسن انور (پیدائش: 1969ء)کو پسرور سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام مولانانور محمد تھا۔ نورالحسن حضرت لاہوری کے خلیفہ حضرت مفتی بشیر احمد پسروری نے رکھا تھا انور آپ کے والد مولانا نور محمد صاحب نے اپنے پیر ومرشد جانشین حضرت لاہوری مولا نا عبید اللہ انور (شیراں والے) کی نسبت سے رکھا[1]
حضرت مولانا نورالحسن انور | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | سن 1969 |
مذہب | اسلام |
اولاد | مولانا محمد ابو بکر صدیق، مولانا علی حسن، حافظ محمود الحسن، محمد عمر، محمد احمد |
والدین |
|
دور | دورِ جدید |
معتقدات | دیوبندی حنفی |
بنیادی دلچسپی | شریعت، حدیث، تصوف |
مرتبہ | |
ویب سائٹ | آفیشل ویب سائٹ |
مذہب
ترمیممذہب اسلام، دیوبندی، حنفی، اہلسنت والجماعت
تعلیم
ترمیممولانا نورالحسن انور نے پرائمری تک کی تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول کل باجوہ تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ سے حاصل کی پھر حفظ کے لیے پسرور شاہی مسجد میں داخل ہوئے لیکن بیمار ہونے کی وجہ سے حفظ نہ کر سکے۔ 1983ء میں جامعہ بنوری ٹاون کراچی میں داخل ہوئے ووہاں درجہ اعدادیہ اوراولی مکمل کیا اوربعد ازاں جامعہ بنوریہ سائٹ تھانہ سادسہ تک تعلیم حاصل کی، دورہ حدیث کی سند جامعہ نصرت العلوم گجرانوالہ سے حاصل کی۔[2]
اساتذہ اکرام
ترمیم٭شیخ الحدیث مولانا سر فراز خان صفدر (شیخ بخاری)
٭شٰیخ التفسیر صوفی عبد الحمید خان سواتی (شیخ مسلم)
٭ مولاناڈاکٹر عبدالزاق سکندر
٭مولانا ڈاکٹر حبیب اللہ مختار
٭مولانا اسلم شیخوپوری
٭مفتی محمد نعیم
٭مفتی جمیل
اجازت حدیث
ترمیممولانا نورالحسن انور صاحب کو امام اہلسنت حضرت مولانا سرفراز خان صفدر اور مفکر اسلام حضرت مولانا علامہ زاہدالراشدی صاحب سے اجازت حدیث حاصل ہے۔
خلافت
ترمیممولانانورالحسن انور صاحب کو متکلم اسلام حضرت مولانا الیاس گہمن صاحب سے اجازت خلافت حاصل ہے۔
اولاد
ترمیممولانانورالحسن انور کے پانچ بیٹے ہیں۔
مولانا محمد ابو بکر صدیق، مولانا علی حسن، حافظ محمود الحسن، محمد عمر، محمد احمد
حوالہ جات
ترمیم1.مولانانورالحسن انور نے خود اس کو بیان ہے۔
2.مولانانورالحسن کی افیشل ویب گاہ سے آپ اس کی تصدیق کر سکے ہیں۔