مہر (ضد ابہام)
مہر سے حسب ذیل مراد ہو سکتے ہیں:
- مہر (فلک): یہ سورج کے لیے فارسی زبان کا لفظ ہے۔ سورج نظام شمسی کے مرکز میں واقع ستارہ ہے۔ زمین، دیگر سیارے، سیارچے اور دوسرے اجسام سورج ہی کے گرد گردش کرتے ہیں۔ سورج کی کمیت نظام شمسی کی کل کمیت کا تقریباً 99.86% ہے۔ سورج کا زمین سے اوسط فاصلہ تقریباً 14,95,98,000 کلومیٹر ہے اور اس کی روشنی کو زمین تک پہنچنے میں 8 منٹ 19 سیکنڈ لگتے ہیں۔ تاہم یہ فاصلہ سال بھر یکساں نہیں رہتا۔ 3 جنوری کو یہ فاصلہ سب سے کم تقریباً 14,71,00,000 کلومیٹر اور 4 جولائی کو سب سے زیادہ تقریباً 15,21,00,000 کلومیٹر ہوتا ہے۔ دھوپ کی شکل میں سورج سے آنے والی توانائی ضیائی تالیف کے ذریعے زمین پر تمام حیات کو خوراک فراہم کرتی ہے[2] اور زمین پر موسموں کی تشکیل کا باعث بنتی ہے۔
- مہر:ایک اسلامی اصطلاح ہے جو شادی کے وقت مرد کی طرف سے عورت کے لیے مخصوص رقم کی ادائیگی کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔
- پير مہر علی شاہ: پیر سید مہر علی شاہ مشہور و معروف روحانی مرکز گولڑہ شریف کے سجادہ نشین تھے۔
- امینہ مہر شاہ سلطان (Emine Mihrişah Sultan): سلطان سلطنت عثمانیہ احمد ثالث کی فرانسیسی نژاد بیوی اور والدہ سلطان بطور مصطفی ثالث کی ماں تھی۔
- مہر شاہ سلطان: مہر شاہ سلطان (Mihrişah Sultan) سلطان سلطنت عثمانیہ مصطفی ثالث کی جارجیائی نژاد بیوی اور والدہ سلطان بطور سلیم ثالث کی ماں تھی۔
- غلام رسول مہر: مولانا غلام رسول مہر (انگریزی: Maulana Ghulam Rasool Mehr) (پیدائش: 15 اپریل، 1895ء - وفات: 16 نومبر، 1971ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے مشہور و معروف ادیب، صاحب طرز انشا پرداز، مؤرخ، نقاد، صحافی، غالب شناس اور مترجم تھے۔
- ضیاء فتح آبادی / مہر لال سرسوتی: ضیاء فتح آبادی کا اصل نام مہر لال سونی تھا۔ وہ کپورتھلہ پنجاب میں اپنے ماموں شنکر داس پوری کے گھر پیدا ہوئے۔ وہ ایک اردو نظم نگار و غزل گو شاعر تھے۔ ان کے والد منشی رام سونی فتح آباد ضلع ترن تارن پنجاب کے رہنے والے تھے اور پیشے کے اعتبار سے ایک مدنی انجینئر تھے۔
- شہرستان مہر: شہرستان مہر ( لاطینی: Mohr County) ایران کا ایک شہرستان ایران جو صوبہ فارس میں واقع ہے۔
- ڈاکٹر مہر عبدالحق سومرہ (انگریزی: Mehr Abdul Haq) (پیدائش: یکم جون، 1915ء - وفات: 23 فروری، 1995ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سرائیکی اور اردو کے ممتاز محقق، ماہرِ لسانیات، نقاد اور مترجم تھے جو اپنی کتاب ملتانی زبان اور اس کا اردو سے تعلق اور قرآن پاک کا سرائیکی ترجمہ کی وجہ سے مشہور و معروف ہیں۔