میتھیو جیفری ہورن (پیدائش:5 دسمبر 1970ء) نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1997ء سے 2003ء تک 35 ٹیسٹ اور 50 ایک روزہ کھیلے۔ ہارن ایک حملہ آور دائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز تھے جن کے پاس غیر معمولی طور پر اونچی بیک لفٹ تھی۔ ان کے بڑے بھائی فل نے بھی نیوزی لینڈ کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیلی[1]

میٹ ہورن
ذاتی معلومات
مکمل ناممیتھیو جیفری ہورن
پیدائش5 دسمبر 1970
تکاپونا, آکلینڈ, نیوزی لینڈ
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 201)14 فروری 1997  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ3 مئی 2003  بمقابلہ  سری لنکا
پہلا ایک روزہ (کیپ 99)25 مارچ 1997  بمقابلہ  سری لنکا
آخری ایک روزہ27 اپریل 2002  بمقابلہ  پاکستان
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 35 50 128 138
رنز بنائے 1,788 980 8,501 3,193
بیٹنگ اوسط 28.38 20.41 40.87 23.82
100s/50s 4/5 0/5 24/33 2/18
ٹاپ اسکور 157 74 241 114
گیندیں کرائیں 66 0 1,177 884
وکٹ 0 7 18
بالنگ اوسط 75.85 37.66
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 2/58 3/17
کیچ/سٹمپ 17/– 12/– 79/– 34/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 4 مئی 2017

گھریلو کیریئر ترمیم

1995-96ء شیل ٹرافی کے فائنل میں اس نے آکلینڈ کو چیمپئن شپ دلانے کے لیے 190 رنز بنائے[2] اگلے سیزن میں وہ اوٹاگو چلا گیا اور ایک شاندار سیزن کے بعد اس کا نیوزی لینڈ کی ٹیم میں خیرمقدم کیا گیا[3] 2003-04ء کے دوران اس نے اور ایرون بارنس نے ایڈن پارک میں ناردرن ڈسٹرکٹس کے خلاف پانچویں وکٹ کے لیے ریکارڈ 347* کا اضافہ کیا[4]

بین الاقوامی کیریئر ترمیم

انھوں نے فروری 1997ء میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور 1997-98ء کے موسم گرما میں ہوبارٹ میں آسٹریلیا کے خلاف جلد ہی اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی۔ انھوں نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں مزید 3 سنچریاں بنائیں، دو زمبابوے کے خلاف اور ایک اہم سنچری 1999ء میں لارڈز میں بنائی تاکہ انھیں سیریز جیتنے میں مدد ملے۔ بغیر نصف سنچری کے نو ٹیسٹ کے بعد وہ ٹیم میں اپنی جگہ کھو بیٹھے اور وہاں سے کبھی کبھار ہی کھیلے۔

کرکٹ کے بعد ترمیم

وہ مئی 2006ء میں تمام طرز کی مسابقتی کرکٹ سے ریٹائر ہوئے[5]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم