ناتھن برنبام
اس مضمون اور اس کے سرخ روابط بارے مزید مواد مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاً انگریزی ویکیپیڈیا میں موجود ہے، ترجمہ[1] کر کے ویکیپیڈیا اردو کی مدد کریں۔ |
ناتھن برنبام ( عبرانی: נתן בירנבוים ؛ تخلص : متھیاس اکھر، ڈاکٹر ن۔بیرنر، متھیاس پالمی، انٹون سکارٹ، تھیوڈور شوارٹز اور پنتا رہے"؛ 16 مئی 1864ء - 2 اپريل 1937ء) آسٹریا کے ایک مصنف ،صحافی ، یہودی مفکر اور قوم پرست تھے۔ [2][3] ان کی زندگی کے تین اہم مراحل ہیں، جو ان کی سوچ میں تبدیلی ظاہرکرتے ہیں: پہلا صیہونی مرحلہ (1883ء تا 1900ء )؛ دوسرا یہودی ثقافتی خود مختاری کا مرحلہ (1900ء تا 1914ء) جس میں یدش زبان کی ترقی و تقویت بھی شامل تھی۔ اور مذہبی مرحلہ (1914ءتا 1937ء) جب وہ راسخ العقیدہ ( کٹر) یہودیت کی طرف رجوع کر گئے اور صیہون مخالفت اختیار کی۔ انھوں نے روزا کورنگوت (1869ءتا 1934ء) سے شادی کی اور ان کے تین بیٹے تھے: سلیمان (سالومو) برنبام (1891ءتا 1989ء)، مینامہ برنبام (1893ءتا1944ء) اور ایریل برنبام (1894ءتا1956ء)۔
ناتھن برنبام | |
---|---|
پیدائش | ناتھن برنبام 16 مئی 1864 ویانا, آسٹریائی سلطنت |
وفات | اپریل 2، 1937 سخیونیگن, ہالینڈ | (عمر 72 سال)
قلمی نام | متھیاس اکھر ڈاکٹر ن ۔بیرنر متھیاس پالمی انٹون سکارٹ تھیوڈور شوارٹز پنتارہے |
پیشہ | صحافی اور مصنف |
- ↑ "ترجمہ سکھلائی"
- ↑ Bridger, David (1962)۔ The New Jewish Encyclopedia۔ New York, Behrman House۔ ISBN 978-0-87441-120-1
- ↑ The New Jewish Encyclopedia۔ "The Religion Book:Zionism"۔ answers.com