نادیہ ہاشمی (انگریزی: Nadia Hashimi) (ولادت: 12 دسمبر1977ء) بچوں کی ڈاتخر، ناول نگار اور ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے ریاستہائے متحدہ ایوان نمائندگان کی امیدوار رہ چکی ہیں۔[5] انھوں نے کامیاب ناول تخلیق کیے ہیں؛ دی پرل ڈیٹ بریک اٹس شیل، وین دی مون از لو اور ا ہاوس ودآوٹ وینڈوز۔[6]

ڈاکتر نادیہ ہاشمی

معلومات شخصیت
پیدائش (1977-12-12) دسمبر 12, 1977 (عمر 46 برس)
کوئینز
رہائش نیو جرسی
نیویارک
پوٹومیک، میری لینڈ (2008–)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت American
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعليم برینڈائس یونیورسٹی[2]
SUNY Downstate College of Medicine[3]
پیشہ ماہر امراض بچگان [1]،  ناول نگار [4]،  سیاست دان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت تین مرتبہ زیادہ بکنے والی مصنفہ اور پہلی افغانی نسل کانگریس کی امیدوار.
ویب سائٹ
ویب سائٹ www.nadiahashimi.com

ابتدائی زندگی ترمیم

ہاشمی کی ولادت 12 دسپبر 1977ء کو کوینس، نیو یارک میں ہوئی۔ وہ افغانی نسل سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے والدین 1970ء کے اوائل میں امریکا منتقل ہو گئے تھے۔ ان کی والدہ نے ہالینڈ میں انجیئرنگ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔[6] ان کے والدین نے کچھ دنوں کے بعد افغانستان لوٹنے کا فیصلہ کیا مگر افغانستان میں سوویت جنگ کی وجہ سے وہاں کے حالات مزید خراب ہوگیے۔[7] لہذا انھوں نے امریکا میں ہی سکونت اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔[3]

تعلیم اور ابتدائی پیشہ ورانہ زندگی ترمیم

ہاشمی کی تعلیم برینڈائس یونیورسٹی میں ہوئی۔ وہاں انھوں نے مشرق وسطی اور بایولوجی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔[8] اور نیویارک یونیورسٹی سے ماہر امراض اطفال کی ڈگری حاصل کی۔ 2008ء میں انھوں نے واشنگٹن ڈی سی کے چلڈرن نیشنل میڈیکل سینٹر کے شعبۂ عاجلہ میں اپنے طبی کیرئر کا آغاز کیا۔ 2011ء میں میری لینڈ میں انھوں نے اپنے شوہر کے نیوسرجری میں کام کرنا شروع کر دیا۔

ادبی زندگی ترمیم

2014ء میں ہاشمی نے اپنا پہلا ناول “‘دی پرل ڈیٹ بروک اتس ونگ“‘ شائع کیا۔ یہ دو افغان عورتوں کی کہانی نے جو ایک صدی کے فاصلہ پر پیدا ہوئیں مگر ان میں کچھ وراثتی یکسانی موجود تھی۔ کہانی کچھ یوں ہے کہ موجودہ زمانہ میں رحیمہ بچا پوش زیب تن کرتی تھی۔ یہ ایک مردانہ لباس ہے۔ اسے یہ لباس اس لیے پہننا پڑا کیونکہ وہ اپنے اہل خانہ کی مدد کرتی تھی اور اپنی بہنوں کو اسکول تک چھوڑنے جاتی تھی۔ اسی طرح قدیم زمانہ میں شکیبہ بھی مردانہ لباس پہنتی تھی اور بادشاہ حبیب اللہ کے حرم کی محافظین میں سے تھی۔

“‘دی پرل ڈیٹ بروک اتس ونگ“‘ کو عالمی سطح پر خوب پزیرائی حاصل ہوئی اور زبادہ بکنے والی کتاب بنی۔[9] 2014ء میں گوڈ ریڈس کی پہلی ناول نگاروں میں سرفہرست رہیں۔ اس ناول کا ترجمہ فرانسیسی، اطالوی، نارویجن، جرمن، ترکی اور ہنگری زبانوں میں ہو چکا ہے۔ ان کا دوسرا ناول “‘وین دی مون واز لو“‘ 2015ء میں شائع ہوا اور یہ بھی زیادہ بکنے والا ناول بن گیا۔ او دی اوپرہ میگزین نے اسے “سرحد، حد بندیاں، پابندیاں اور جفاکش ماوں کے ہمت اور حوصلہ جیسے موضوعات کی وجہ سے اس کے پڑھنے پر زور دیا“۔

ان کا تیسرا ناول “‘ا ہاوس ود آوٹ ونڈوز“‘ 2016ء میں شائع ہوا اور یہ بھی پہلے دو ناولوں کی طرح زیادہ بکنے والا ناول بنا۔ انھوں نے بچوں پر بھی دو کتابیں لکھیں۔[6] 2021ء میں ان کی کتاب “‘ اسپارکس لائک اسٹارس“‘ خوب چرچا میں رہا۔[10]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب National Provider Identifier: https://npiregistry.cms.hhs.gov/provider-view/1154526077 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 مارچ 2024 — عنوان : NPI Registry
  2. ^ ا ب "Nadia Hashimi | Bookreporter.com"۔ www.bookreporter.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2017 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ Michele Langevine Leiby (نومبر 5, 2015)۔ "How an emergency room pediatrician became a global best-selling author"۔ Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2017 
  4. National Provider Identifier: https://npiregistry.cms.hhs.gov/provider-view/1154526077 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 مارچ 2024
  5. "Dr. Nadia for Congress"۔ www.nadiahashimi.com۔ 26 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2018 
  6. ^ ا ب پ "Nadia Hashimi"۔ HarperCollins Speakers Bureau (بزبان انگریزی)۔ 28 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2018 
  7. Elizabeth Epstein (2015-02-11)۔ "An Interview with Nadia Hashimi, Author and Girl Advocate"۔ Girls' Globe (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2017 
  8. "Nadia Hashimi | National Book Festival"۔ www.loc.gov (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2017 
  9. "The Pearl that Broke Its Shell"۔ USA Today (بزبان انگریزی)۔ جولائی 17, 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2017 
  10. https://nadiahashimibooks.com/books/sparks-like-stars/

بیرونی روابط ترمیم