نامیاتی کیمیا
نامیاتی کیمیا (انگریزی: organic chemistry، نقل حرفی: آرگینِک کیمسٹری) کا لفظ اصل میں زندہ اجسام یعنی (نامیات یا عضویہ) سے حاصل ہونے والے مرکبات کی کیمیاء کے لیے اختیار کیا جاتا تھا لیکن آج کل نامیاتی کیمیا سے مراد کاربن اور اس کے مرکبات کی کیمیائی ساخت و تعملات کے مطالعے کے علم کی لی جاتی ہے، خواہ وہ قدرتی ہوں یا مصنوعی۔ اصل میں organic کا لفظ حیاتیات میں organism سے تعلق کے لیے اختیار کیا جاتا ہے اور organism زندہ چیز کی تنظیم (organization) کو کہتے ہیں اور جب یہ زندہ چیز کی تنظیم کسی جاندار کے جسم کا حصہ ہو (مثلا دل، دماغ وغیرہ) تو ایسی صورت میں اس کے لیے organ کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے اور اگر یہ زندہ چیز کی تنظیم بذات خود آزادانہ حیثیت سے اپنا وجود برقرار رکھ سکتی ہو تو عموماً اس کے لیے organism کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے۔ ان تمام الفاظ کی اساس ایک ہی ہے۔ organ کو اردو میں عضو کہتے ہیں اور organism کو نامیہ کہا جاتا ہے۔ ابتدا میں چونکہ وہ مرکبات جن کو آج کل نامیاتی مرکبات میں شمار کیا جاتا ہے دراصل زندہ اجسام یا نامیہ سے حاصل کیے گئے تھے اور اسی تعلق کی وجہ سے ان کو نامیاتی مرکبات یا organic compounds کہا گیا اور اسی تعلق کی وجہ سے کیمیا کی اس شاخ کا نام نامیاتی کیمیا ہے۔