نثار احمد کلیم
نثار احمد 'کلیم' بیدر سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر تھے۔ وہ ہندی اور اردو میں دو درجن کے قریب کتابوں کو اپنے نام کر چکے ہیں۔ حالاں کہ وہ مختلف موضوعات پر اظہار خیال کر چکے تھے، تاہم ان کی نگارشات میں عشق ایک اہم موضوع تھا۔
نثار احمد کلیم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | 25 مارچ، 2015ء بیدر، کرناٹک، بھارت |
قومیت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | موظف اسکول ٹیچر، کئی دہوں تک کرناٹک میں ہندی راشٹر سبھا کے کورسوں کی امتحانی کمیٹی کے صدر |
وجہ شہرت | اردو شاعری، کرناٹک اردو اکیڈمی کی جانب سے انعام یافتہ |
درستی - ترمیم |
پیشہ
ترمیمنثار احمد بنیادی طور پر درس و تدریس سے جڑے تھے۔ وہ ایک اسکولی ٹیچر تھے۔ [1]
ہندی اور اردو سے شغف
ترمیمنثار احمد اردو کے ساتھ ساتھ ہندی زبان سے جڑے رہے اور اپنی تحریر اور اظہار خیال کو اس زبان میں بھی برابر جگہ دی۔ وہ کئی سال کرناٹک میں ہندی راشٹر سبھا کے کورسوں کی امتحانی کمیٹی کے صدر رہے۔ [1]
گاندھیائی افکار سے رغبت
ترمیمنثار احمد گاندھیائی افکار، بالخصوص ہمہ مذہبی احترام، مذہبیت اور سیکولر ازم کے ایک ساتھ رہنے کے بہت قائل تھے اور اس بات کی اپنی تحریر اور تقریر میں بہت زور دیتے رہے۔ [1]
اردو اکیڈمی کا اعزاز
ترمیمنثار احمد کو اپنی تحریروں کی وجہ سے اپنے انتقال سے کچھ مہینے پہلے کرناٹک اردو اکیڈمی کی جانب سے انعام و اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔[1]
ہمہ لسانی پُل سازی کی کوشش
ترمیمنثار احمد ہمہ لسانی معاشرے میں خوش اطواری لانے کی کوشش کرتے رہے۔ وہ خود ریاستی کنڑا زبان کی محفلوں میں شریک ہوتے تھے اور بیدر میں ہمہ لسانی محفلوں کا اہتمام کرتے تھے۔[1]
انتقال
ترمیم25 مارچ، 2015ء کو نثار احمد انتقال کر گئے۔ اس وقت وہ 83 سال کے تھے۔[1]