نجلا محمد المنگوش (پیدائش: 7 جون 1973ء) لیبیا کی خاتون سفارت کار اور وکیل ہیں۔ [3] [4] 15 مارچ 2021ء سے 28 اگست 2023ء کو برخاست ہونے تک عبد الحمید دبیبہ کی حکومت میں لیبیا کی وزیر خارجہ تھیں۔ [5] المنگوش لیبیا کی پہلی خاتون وزیر خارجہ ہیں [6] اور عرب دنیا میں وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز ہونے والی پانچویں خاتون ہیں۔

نجلا المنگوش
(عربی میں: نجلاء المنقوش ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 7 جون 1973ء (51 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت لیبیا
مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آزاد سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ایسٹرن مینونائٹ یونیورسٹی
جامعہ جارج میسن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  وکیل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

المنگوش کارڈف ویلز میں 4 بچوں کے خاندان میں پیدا ہوئیں جن کا تعلق لیبیا سے تھا لیکن وہ بن غازی میں پلی بڑھیں جہاں وہ 6 سال کی عمر میں واپس آئی تھیں۔ [7] المنگوش نے بن غازی یونیورسٹی (اس وقت گیریونس یونیورسٹی) میں وکیل کی تربیت حاصل کی اور بعد میں یونیورسٹی میں قانون کے اسسٹنٹ پروفیسر رہے۔ بعد میں اس نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے لیے فلبرائٹ اسکالرشپ حاصل کی جہاں اس نے ورجینیا کی ایسٹرن مینونائٹ یونیورسٹی کے سینٹر فار جسٹس اینڈ پیس بلڈنگ سے گریجویشن کیا۔ [3]

کیریئر ترمیم

تنازعات کے حل کے ماہر کی حیثیت سے وہ لیبیا میں یو ایس آئی پی (یونائیٹڈ سٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس) کے لیے ملک کی نمائندہ تھیں۔ [3] اس نے ارلنگٹن ورجینیا میں عالمی مذاہب، سفارت کاری اور تنازعات کے حل کے مرکز میں امن کی تعمیر اور روایتی قانون کے پروگرام آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔ [3] لیبیا کی پہلی خانہ جنگی کے دوران اس نے نیشنل ٹرانزیشنل کونسل (این ٹی سی) پبلک انگیجمنٹ یونٹ کی سربراہی کی جو سول سوسائٹی کی تنظیموں سے نمٹتی تھی۔ [3]

وزیر خارجہ ترمیم

15 مارچ 2021ء کو وہ عبد الحمید دبیبہ کی کابینہ میں وزیر خارجہ بنیں جو قومی اتحاد کی حکومت کا حصہ ہے۔ وہ لیبیا کی پہلی خاتون وزیر خارجہ ہیں اور عرب دنیا میں اس طرح کے عہدے پر فائز ہونے والی پانچویں خاتون ہیں۔ اس کے بعد ناہا منٹ موکناس اور وٹما وال منٹ سوینا (2015ء) موریطانیہ، فوزیہ یوسف ایچ ایڈم صومالیہ اور اسماء محمد عبد اللہ سوڈان۔ [4]

ایوارڈز ترمیم

7 دسمبر 2021ء کو منگوش کو سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ روابط استوار کرنا پر ان کے کام کے لیے بی بی سی 100 خواتین 2021ء کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ 2022ء میں منگوش کو ریاستہائے متحدہ کا محکمہ خارجہ کی طرف سے انٹرنیشنل ویمن آف کریج ایوارڈ ملا۔ [8]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. http://www.breathingforgiveness.net/2013/12/anti-slavery-campaign-interview-series_29.html
  2. https://www.bbc.com/news/world-59514598 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 دسمبر 2021
  3. ^ ا ب پ ت ٹ "Najla Mangoush – Libya's first female Foreign Minister"۔ Libya Herald۔ 11 March 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2021 
  4. ^ ا ب "Najla Mangoush first female Libyan FM"۔ alwasat.ly (بزبان عربی)۔ 15 March 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2021 
  5. "Libya's Foreign Minister Najla al-Mangoush dismissed: Sources"۔ Aljazeera (بزبان انگریزی)۔ 28 August 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2023 
  6. "Najla Mangoush – Libya's first female Foreign Minister"۔ Libya Herald (بزبان انگریزی)۔ 11 March 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2021 
  7. Colette Rausch (2015)۔ Speaking Their Peace: Personal Stories from the Frontlines of War and Peace۔ Berkeley, California: Roaring Forties Press۔ ISBN 978-1938901386 
  8. "2022 International Women of Courage Award"۔ U.S. Department of State۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2022