نظیر لدھیانوی
پاکستانی نعت گو شاعر
نظیر لدھیانوی اردو ادب کے بہترین لکھاری اور نعت گو شاعر تھے۔
نظیر لدھیانوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 فروری 1902ء لدھیانہ ، برطانوی پنجاب |
وفات | 27 جنوری 1987ء (85 سال) لاہور |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، ادبی نقاد |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
نام
ترمیمقلمی نام نظیر لدھیانوی اصل نام اصغر حسین خان تھا۔ان کے والد کا نام محمد نجیب اللہ خان نشاط لدھیانوی تھا۔
پیدائش
ترمیمحالات زندگی
ترمیمممتاز اردو شاعر و ادیب نقاد محقق تذکرہ نگار صحافی ادب میں علامہ تاجور اور صحافت میں مولانا ظفر علی خان کے شاگرد اور ان کی تمام شاعری اور شعری کتب کی دوسری اشاعت کے مرتب ہیں 1951ء سے 1973ء تک روزنامہ امروز لاہور سے وابستہ رہے ہے متعدد شعرا کا کلام ترتیب دیا ہے۔
وفات
ترمیم27جنوری 1989ء لاہور (پنجاب) - پاکستان میں وفات پائی۔اور لاہور میں دفن ہوئے۔
تصانیف
ترمیم- آفتاب حرا نعتیہ مجموعہ جو 1987ء میں طبع ہوا[1]
- جاوید نامہ ،انعام اللہ خاں ناصر ، نظیر لدھیانوی ،لاہور، مکتبۂ کارواں ،
- فن تنقید اور شعرا پر تنقیدیں ،لاہور،مکتبہ کاروان،1977ء، 502 ص (تنقید)
- تذکرہ عندلیبان گلزارِ رسول
- اکبرآبادی الہ آبادی لاہور، مکتبہ کاروان ، ،
- انتخاب کلامِ مصحفی لاہور، مکتبہ کارواں ،
- ترجمانِ اقبال
- منظوم دعائیں
- تذکرہ شعرائے اُردو
- مختصر تاریخ اُردو
- صبح بہار لاہور، مکتبہ کارواں ،(غنائی نظمیں)
- اُردو قصیدے کا ارتقا
- شرح دیوان غالب
- دیار نگاراں
- صبح ِ نشاط[2]
نمونہ کلام
ترمیم- نعت لکھنے کا ارادہ جو میں کرتا ہوں کبھی
- ڈال دیتے ہیں مرے آگے خزانے الفاظ
- جاگ اُٹھا دردِ مُحبّت سے مِرا ہر ذرہ
- سہل ہے اب مرے ہر عقدہ کا وا ہو جانا