نعیم آروی

پاکستان کے اردو افسانہ نگار

نعیم آروی (پیدائش: 1943ء - وفات: 28 جولائی، 2002ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور افسانہ نگار تھے۔ وہ اردو ادب کی ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے۔

نعیم آروی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: نعیم الحسن ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش سنہ 1943ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہار ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 جولا‎ئی 2002ء (58–59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ افسانہ نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک ترقی پسند تحریک   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

نعیم آروی 1943ء میں آرہ، بہار، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا اصل نام نعیم الحسن تھا۔ ان کے افسانوی مجموعوں میں وا نیزے پر سورج، ہجرتوں کی مسافت، بستی کا آخری آدمی، گرد آلود شام اور زرد موسموں کا غذاب کے نام شامل ہیں۔ وہ اپنی کہانیوں میں بڑے شہر کی زندگی، نچلے اور اوسط طبقے کے ان افراد کو اپنا موضوع بناتے تھے جو شب و روز اپنی بقا کی جدوجہدمیں مصروف ہیں۔ وہ نئی نسل کے ان چند افسانہ نگاروں میں شامل تھے جو لفظی بازی گری، عدم ابلاغ اور بے کہانی کی کہانیوں کے پر آشوب دور میں کہانی ہی کو وجہ افتخار سمجھتے رہے۔ ان کی کہانیوں میں سورج کی علامت کو کلیدی اہمیت حاصل تھی۔[1]

تصانیف

ترمیم
  • سوا نیزے پر سورج
  • ہجرتوں کی مسافت
  • بستی کا آخری آدمی
  • گرد آلود شام
  • زرد موسموں کا غذاب

وفات

ترمیم

نعیم آروی 28 جولائی، 2002ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 897