نندپریاگ
نند پریاگ بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع چمولی کا ایک نگر پنچائت اور قصبہ ہے۔ یہ ہندو مذہب کے مقدس پہاڑی تیرتھ یاترا مقامات پانچ پریاگ میں سے ایک ہے۔ منداکنی اور الکنندا ندیوں کے سنگم پر نندپریاگ واقع ہے ۔ [1]نند پریاگ سطح سمندر سے 2805 فٹ کی اونچائی پر واقع ہے۔یہاں گوپال جی کا مندر ہے۔ پانچ مذہبی پریاگوں میں سے دوسرا نند پریاگ الکنندا ندی اور منداکنی ندی کے عین مقام ادغام پر واقع ہے۔ اس کی تاریخی اہمیت اس بات سے ہے کہ بدریناتھ مندر کو جاتے یاتریوں کے پڑاؤ کا مقام ہے اور ایک اہم کاروباری مرکز بھی ہے۔سال 1803 میں آنے ولا سیلاب شہر کا سبھی کچھ بہا کر لے گیا تھا کسی بعد میں ایک اونچی جگہ پر قائم کیا گیا۔ نند پریاگ کی ایک اہمیت یہ بھی ہے کہ سوادھنیتا کی لڑائی میں یہ برطانوی راج کے مخالفوں کا مقامی مرکز رہا تھا۔
Nandprayag, Nand Prayag | |
---|---|
قصبہ | |
سرکاری نام | |
The Nandakini River (foreground) meets the الیکنندہ ندی (background) in Nandaprayag | |
Location in Uttarakhand, India | |
متناسقات: 30°20′N 79°20′E / 30.33°N 79.33°E | |
ملک | بھارت |
بھارت کی ریاستیں اور یونین علاقے | اتراکھنڈ |
بھارت کے اضلاع | چمولی ضلع |
بلندی | 914 میل (2,999 فٹ) |
آبادی (2001) | |
• کل | 1,433 |
زبانیں | |
• دفتری | ہندی زبان |
منطقۂ وقت | IST (UTC+5:30) |
تاریخ
ترمیمالکنندا اور منداکنی ندیوں کے سنگم پر واقع پانچ پریاگوں میں سے ایک نند پریاگ کا پہلا نام کنداسُو تھا محکمہ جاتی رجسٹروں میں اب بھی یہی درج ہے۔ یہ شہر بدریناتھ دھام کے پرانے تیرتھ یاترا کے رستے پر واقع تھا اور پیدل تیرتھ مسافروں کے رکنے اور آرام کرنے کے لیے بھی ایک اہم پڑاؤ کی جگہ تھی۔ یہ ایک اہم کاروباری بازار بھی تھا جہاں اچھے کاروبار اور زیادہ اجرت ہونے کی وجہ سے لوگ ملک کے دیگر علاقوں سے بھی آکر آباد ہو گئے تھے۔
زبانیں
ترمیمنند پریاگ میں گڑوالی، ہندی، کماؤننی، بھوٹیا اور تھوڑی بہت انگریزی زبانیں سمجھی اور بولی جاتی ہیں۔
ذرائع آمدورفت
ترمیمنندپریاگ جانے کے لیے مختلف ذرائع دستیاب ہیں لیکن یہ کہا جاتا ہے کہ جون سے لے کر ستمبر تک سڑک کے راستے سفر کم سے کم کرنا چاہیے کیونکہ ان دنوں بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائڈنگ بہت ہوتی ہے اور حادثات کا احتمال ہوتا ہے۔ نند پریاگ پہنچنے کے لیے درج ذیل ذرائع دستیاب ہیں۔
ہوائی راستہ
ترمیمنندپریاگ سے218 کلومیٹر دور نکٹتم ہوائی اڈا جالی گرانٹ ہے۔
ریل راستہ
ترمیم190 کلومیٹر دور رشیکیش نکٹتم ریل اسٹیشن ہے۔
سڑک رستہ
ترمیمہردبار، رشیکیش اور ڈیہرادون سے بس اور ٹیکسی مہیا ہوتی ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Uttaranchal. Rupa & Co. 2006. آئی ایس بی این 81-291-0861-5. Page 12