ننھی سیاہ مچھلی
ننھی سیاہ مچھلی (فارسی: ماهی سیاه کوچولو) نامور ایرانی ادیب صمد بہرنگی کی بچوں کے لیے لکھی گئی مقبول کتابوں میں سے ایک ہے۔یہ کہانی ایک بوڑھی مچھلی کی زبانی بیان کی گئی ہے جو اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کو ایک ننھی سیاہ مچھلی کا قصہ سناتی ہے جو پرسکون ندی کی زندگی ترک کر کے دنیا دیکھنے کی جستجو رکھتی ہے۔ اس ننھی مچھلی کی راہ میں بے شمار منفرد اور دلچسپ کردار اور واقعات رونما ہوتے ہیں مگر دانش مندی اور دلیری سے یہ ہر خوف اور مشکل کا بھرپور مقابلہ کرتی ہے۔ یوں ننھی مچھلی دوسروں کے لیے دلیری سے زندگی گزارنے کا نمونہ بن جاتی ہے۔
یہ کتاب انقلاب ایران سے پہلے شاہ ایران کے دور میں ممنوعہ قرار دے دی گئی تھی اور صمد بہرنگی کو بھی شاہ ایران کے حامیوں نے قتل کر کے دریائے ارس میں پھینک دیا تھا۔صمد بہرنگی کا یہ افسانہ آج بھی یورپ اور امریکہ کی یونیورسٹیوں میں پڑھائے جانے والے نصاب میں شامل ہے۔ امتیازی حیثیت کے حامل اس افسانے کا اُردو ترجمہ 'کمسن سیاہ مچھلی' کے عنوان سے تہمینہ یاسمین محمد نے اور 'ننھی سیاہ مچھلی' کے نام سے نسترن شہیدی نے کیا۔