سید مجتبی میر لوحی ( 9 اکتوبر 1924ء [1] [2] - 18 جنوری 1956ء)، جو نواب صفوی کے نام سے جانے جاتے ہیں ایک شیعہ عالم اور فدایانِ اسلام گروپ کا بانی تھے۔ انھوں نے عبد الحسین حاضر ، حاج علی رضامرہ اور احمد کسروی کے قتل میں کردار ادا کیا۔ [3] 22 نومبر 1955ء کو حسین علاء کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد نواب صفوی اور ان کے کچھ پیروکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جنوری 1956ء میں، صفوی اور فدائیانِ اسلام کے تین دیگر ارکان کو موت کی سزا سنائی گئی اور پھانسی دی گئی۔ [4][5]

نواب صفوی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 9 اکتوبر 1924ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 جنوری 1956ء (32 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات شوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پہلوی ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی حوزہ علمیہ نجف   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم مذہب ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الزام و سزا
جرم قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. "«نواب» اولین جرقه انقلاب را در دل‌ها روشن کرد" 
  2. "رایحه ظهور - زندگینامه بزرگ سردار اسلام شهید نواب صفوی" 
  3. Afshon P. Ostovar (2009)۔ "Guardians of the Islamic Revolution Ideology, Politics, and the Development of Military Power in Iran (1979–2009)" (PhD Thesis)۔ University of Michigan۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2013 
  4. Behdad 1997, p. 51.
  5. Behdad 1997, p. 60.

بیرونی روابط

ترمیم