نکولس اسپارکس

امریکی ناول نگار

نکولس اسپارکس (انگریزی: Nicholas Sparks) (ولات: 31 دسمبر 1965ء) امریکی رومانی ناول نگار اور منظر نویس ہیں۔ انھوں نے اب تک 20 ناول اور دو غیر افسانوی کتابیں شائع کی ہیں۔ ان کے کئی ناول دنیا میں زیادہ بکنے والے ناولوں میں شامل ہیں اور متعدد ناولوں پر فلم بن چکی ہے۔ ان فلموں نے باکس آفس پر کڑوڑوں ڈالر کا کاروبار کیا ہے۔[1] ان کے ناول عموما المناک رومانی اور محبت کی کہانیوں پر مشتمل ہوتے ہیں جن کا اختتام خوشیوں بھرا ہوتا ہے۔ ان کی ولادت اوماہا، نیبراسکا میں ہوئی۔ انھوں نے اپنا پہلا ناول دی پاسنگ 1985ء میں لکھا۔ اس وقت وہ یونیورسٹی آف نوٹری ڈیم میں زیر تعلیم تھے۔ 1990ء میں ان کی پہلی اشاعت پزیر ہوئی۔ یہ ایک ناول تھا جسے انھوں نے مشترکہ طور پر بلی ملز کے ساتھ مل کر لکھا تھا۔ اس ناول کا نام ووکینی: اے لکوتا جرنی ٹو ہیپی نیس اینڈ سیلف انڈراسٹینڈنگ تھا۔ پہلے ہی سال اس کے 50,000 نسخے فروخت ہوئے۔ 1993ء میں انھوں نے اپنا شاہکار ناول [[دی نوٹ بک (ناول) لکھا۔ یہ ناول ان کے لئے زندگی بدلنے والا ثابت ہوا۔ وہ ان دنوں واشنگٹن میں ایک دوا کی دوکان میں ملازم تھے۔ دو سال بعد تھیریسا پارک کو کسی طرح ان کا ناول ملا اور انھوں نے اسے شائع کرنے کی درخواست کی۔ اکتوبر 1996ء میں یہ ناول شائع ہوا اور پہلے ہی ہفتہ میں نیو یارک ٹائمز کے سب سے زیادہ بکنے والے ناولوں کی فہرست میں اپنی جگہ بنا لی۔[2][3]

نکولس اسپارکس
2006ء میں نکولس آٹوگراف پر دستخط کرتے ہوئے
پیدائشنکولس چارلز اسپارکس
(1965-12-31) دسمبر 31, 1965 (عمر 58 برس)
اوماہا، نیبراسکا، نیںراسکا, ریاستہائے متحدہ امریکا
پیشہNovelist
screenwriter
producer
مادر علمییونیورسٹی آف نوٹری ڈیم
اصنافرومانوی ناول
رومانوی فلم
شریک حیاتCathy Cote (شادی. 1989; divorced 2015)
اولاد5
ویب سائٹ
nicholassparks.com

ابتدائی زندگی

ترمیم

نکولس اسپارکس کی ولادت 31 دسمبر 1965ء کو اوماہا، نیبراسکا میں ہوئی۔ ان کے والد پیٹرک مائیکل بزنس کے پروفیسر تھے اور والدہ ایما ماری گھریلو خاتون تھیں۔ نکولس تین بھائی بہنوں میں دوسرے نمبر پر تھے۔ ان کی بہن دانا اسپارکس 33 برس کی عمر میں دماغی ٹیومر کی وجہ وفات ہوگئیں۔ نکولس کہتے ہیں اے واک ٹو ریمیمبر کا مرکزی کردار ان کی بہن سے متاثر ہے۔ نکولس کی نشو و نما کوتھولک کلیسا عقیدہ کے مطابق ہوئی۔[4] وہ جرمن، چیک، انگریزی اور آئرش عقیدہ کو مانتے ہیں۔ وہ اور ان کی سابق بیوی اپنے بچوں کی پرورش کاتھولک عقیدہ کے مطابق ہی کررہی ہیں۔[5]

جب وہ 8 سال کے تھے تب ان کے والد نے یونیورسٹی آف مینیسوٹا سے گریجویشن مکمل کیا اور یہیں سے ان کا خدان قدرے بہتر ہوا۔ اس وقت نکولس انگلووڈ، کیلیفورنیا میں مقیم تھے۔ 1974ء میں ان کے والد کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی، سکرامنٹو میں پروفیسر مقرر ہوئے اور ان کا خاندان فیئر اوکس، کیلیفورنیا میں مقیم ہو گیا۔

نکولس کے ہائی اسکول تک وہ لوگ یہیں مقیم رہے پھر 1984ء میں انھوں نے بیلا وسٹا ہائی اسکول کے ویلیڈکٹرین سے گریجویشن کیا۔ [[یونیورسٹی آف نوٹری نے انہیں ٹریک اینڈ فیلڈ کے لئے اسپورٹس وظیفہ کی پیش کش کی جس کے بعد انہوں نے اسی یونیورسٹی میں 1988ء میں کارپوریٹ فنانس میں داخلہ لے لیا۔ اسی دوران میں انھوں نے اپنی ہونے والی بیوی سے ملاقات کی اور 22 جولائی 1989ء کو انھوں نے شادی کرلی اور نیو برن، شمالی کیرولائنا میں رہائش اختیار کرلی۔ نکولس نے ابتدائی کالج کے دنوں سے ہی لکھنا شروع کر دیا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Nicholas Sparks Movies at the Box Office – Box Office Mojo" 
  2. Amanda Holpuch (اکتوبر 2, 2014)، "Lawsuit accuses Nicholas Sparks of racism, antisemitism and homophobia"، The Guardian، ISSN 0261-3077، اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2017 
  3. Amanda Holpuch (جون 13, 2019)، "Author Nicholas Sparks Tried to Ban LGBT Club and Student Protests at His Private School, Emails Reveal"، The Guardian، اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2019 
  4. "Author Nicholas Spark remembers his Catholic roots"۔ Catholic-doc.org۔ نومبر 4, 1999۔ ستمبر 22, 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 اگست 2009 
  5. "Morality in Hollywood: An Interview with Author Nicholas Sparks"۔ 29 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2020