یورپ کا ممتاز سیاسی مفکر نکولو مکیاویلی 3 مئی 1459ء کو اٹلی کے شہر فلورنس (فیرنزے) میں پیدا ہوا۔ اس کا باپ متوسط طبقے مگر اشراف کے گھرانے سے تھا اور وکالت کرتا تھا۔ مکیاویلی کا دور دراصل یورپی ممالک کی باہمی رقابت، محلاتی سازشوں اور سیاسی تبدیلیوں کا ہے۔ اس کے دور اندیش اور حساس ذہن نے ان سب کا زبردست اثر قبول کیا۔ اس نے سیاسیات پر اپنے تاثرات کو عقلیت کی کسوٹی پر پرکھ کر ریاست کے عروج و زوال کے اسباب بیان کیے اور1513ء میں (Il Principe) ’’بادشاہ‘‘ جیسی یگانہ روزگار کتاب لکھی۔

نکولو مکیاویلی
(اطالوی میں: Niccolò di Bernardo dei Machiavelli ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 3 مئی 1469ء[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلورنس[1][4]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 جون 1527ء (58 سال)[1][3][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلورنس[6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ورمِ صفاق  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جمہوریہ فلورنس  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
پیشہ مصنف[3][8][9]،  سیاست دان[3][8]،  مورخ[3][8]،  فلسفی،  عسکری نظریہ ساز،  مترجم،  شاعر،  سفارت کار[8]،  ڈراما نگار[8]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اطالوی[10]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں دی پرنس  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

بنیادی نظریات ترمیم

اپنی تحریروں میں مکیاویلی نظریہ جبر کا قائل نظر آتا ہے۔ وہ اس بات سے انکاری ہے کہ ریاست کا مقصد نیکی یا آذادی کا حصول ہے۔ وہ سیاسی مصلحتوں، سازشوں اور منافقت کو کامیاب ریاست کے اصول قرار دیتے ہوئے نہیں شرماتا۔ عرصے تک مکیاویلی کے نظریات اسی باعث حکمائے سیاست و کلیساء کی نفرت کا نشانہ بنے رہے۔ یورپ کی نشاۃ ثانیہ میں مکیاویلی کے بے لاگ اور تلخ حقیقتوں پر مبنی تحریروں کا بڑا ہاتھ ہے۔ دراصل اسی نے علم سیاسیات کو عملی بنیادوں پر وضع کیا۔1527ء میں اس فطین سیاسی حکیم کا فلورنس میں انتقال ہوا۔

اہم تصانیف ترمیم

  • بادشاہ
  • مقالات
  • تاریخ فلورنس
  • فن جنگ
  • ریاست کا مقصد

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ Encyclopædia Britannica — اخذ شدہ بتاریخ: 13 نومبر 2020 — مصنف: اینڈریو بیل — ناشر: انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا انک.
  2. Enciclopedia Treccani — اخذ شدہ بتاریخ: 13 نومبر 2020 — ناشر: اطالوی دائرۃ المعارف ادارہ
  3. ^ ا ب پ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/528/ — اخذ شدہ بتاریخ: 13 فروری 2021
  4. Enciclopedia Treccani — اخذ شدہ بتاریخ: 13 نومبر 2020 — ناشر: اطالوی دائرۃ المعارف ادارہ
  5. Enciclopedia Treccani — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جنوری 2023 — ناشر: اطالوی دائرۃ المعارف ادارہ
  6. Encyclopædia Britannica — مصنف: اینڈریو بیل — ناشر: انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا انک.
  7. Enciclopedia Treccani — ناشر: اطالوی دائرۃ المعارف ادارہ
  8. https://cs.isabart.org/person/36447 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  9. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library — عنوان : Library of the World's Best Literature
  10. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/7757155

بیرونی روابط ترمیم