نیاز سواتی وادی کونش سے تعلق رکھنے والے اردو اور ہندکو کے ممتاز مزاحیہ شاعر اور ادیب تھے۔

نیاز سواتی
لقبادیب اور شاعر
ذاتی
پیدائش29اپریل 1941ء
وفات13,اگست1995ء
مذہباسلام
فرقہادب فیروز جہلم
مرتبہ
دورجدید دور

ولادت

ترمیم

نیاز سواتی ضلع مانسہرہ کے ایک گاؤں بھوگڑمنگ میں 29 اپریل 1941ء کو پیدا ہوئے۔

نیاز سواتی کا اصل نام نیاز محمد خان تھا۔ قلمی نام نیاز سواتی تھا۔

تعلیم

ترمیم

نیاز سواتی نے ڈگری کالج ایبٹ آباد سے بی اے اور لا کالج پشاور سے ایل ایل بی کیا,

ملازمت

ترمیم

ایبٹ آباد میں بطور سینئر پاپولیشن پلاننگ آفیسر کام کرتے رہے۔

شاعری

ترمیم

آپ اُردو اور ہندکو زبان میں طنزیہ و مزاحیہ شاعری بھی کرتے رہے۔ نیاز سواتی کی شاعری مختلف اخبارات و رسائل اور عام مشاعروں کے ذریعے عوام تک پہنچی۔ اس شاعری میں انھوں نے سماجی برائیوں اور زندگی کے حقائق پر خوب نشترزنی کی ہے۔ نیاز سواتی کی نظموں میں طنز و مزاح کی کئی جہتیں بیک وقت عمل پزیر ہو تی ہیں اور وہ گہری سوچ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ وہ ہزارہ کے مشاعروں کے روح رواں سمجھے جاتے تھے۔ اُن کی طنزیہ و مزاحیہ شاعری واعظ و محتسب، عشق و محبت، صنفِ نازک اور اس کے متعلقات پر مبنی ہے جبکہ سیاسی لیڈروں اور سیاسی رحجانات پر بھی تسلسل کے ساتھ طبع آزمائی کر چکے ہیں۔

مجموعہ کلام

ترمیم

ان کے شعری مجموعے ہیں۔

  • کلیات نیاز
  • بے باکیاں

وفات

ترمیم

نیاز سواتی نے 13 اگست 1995ء کو ہری پور (ہزارہ) میں ایک المناک ٹریفک حادثے میں وفات پائی۔ بھوگڑ منگ ضلع مانسہرہ میں مدفون ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم